حکومت لاہور، پنڈی اور ملتان میں گیسولین ٹیکس لگائے گی

0 5,177

اس مہینے کے شروع میں وفاقی حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 2.7 روپے فی لیٹر کا اضافہ کیا تھا۔ اب حکومت حکومت لاہور میں فی لیٹر پٹرول پر 1 سے 3 روپے گیسولین ٹیکس لگا رہی ہے۔ حکومت آئندہ مہینوں میں اس ٹیکس کو راولپنڈی اور ملتان تک بڑھائے گی۔

آپ کو اورنج ٹرین اور میٹرو بس ٹرانسپورٹس کے بارے میں تو پتہ ہے نا؟ یہ دونوں پبلک ٹرانسپورٹ منصوبے لاہور، راولپنڈی اور ملتان میں چل رہے ہیں۔ حکومتِ پنجاب اورنج ٹرین اور میٹرو بس چلانے والوں کو ہر مہینے 12 ارب روپے کی سبسڈی دے رہی ہے۔ لگتا ہے کہ حکومت کو یہ رقم ادا کرنے میں دشواری کا سامنا ہے۔ اس لیے پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی نے ان تین شہروں میں عوام پر گیسولین ٹیکس لگانے کی تجویز دی ہے۔

حکومتِ پنجاب لاہور سے آغاز لے رہی ہے۔ حکومت کے حساب کے مطابق گیسولین ٹیکس سے سالانہ 1.5 ارب روپے سے زیادہ حاصل ہوں گے۔ اس سے حکومتِ پنجاب کو لاہور میں پبلک ٹرانسپورٹ کو سبسڈی دینے میں ریلیف ملے گا۔

پنجاب ماس ٹرانزٹ اتھارٹی (PMA) کے جی ایم آپریشنز کہتے ہیں کہ حکومت پبلک ٹرانسپورٹ کی ترویج کے لیے گیسولین ٹیکس لے گی، جیسا کہ دنیا بھر کے ترقی یافتہ ممالک میں ہوتا ہے۔

لاہور کے شہری اس نئے ٹیکس ریگولیشن پر سخت مایوسی کا اظہار کر رہے ہیں۔ وہ اس ٹیکس کا اضافی بوجھ اٹھانے کو تیار نہیں۔ یہ بات سمجھنے کی ہے کہ حکومت اس وقت مشکل دور سے گزر رہی ہے۔ لیکن اس کا بوجھ عوام پر ڈالنا مناسب نہیں۔ لیکن یہی تو دنیا بھر میں حکومتیں کرتی ہیں۔ کیونکہ بالآخر یہ عوام کا پیسہ ہی ہوتا ہے جو ان کی بہبود پر لگایا جاتا ہے۔

پبلک ٹرانسپورٹ سبسڈی عوام ہی سے لینے کے حکومت کے اس نئے منصوبے کے بارے میں آپ کی کیا رائے ہے؟ ہمیں کمنٹس میں ضرور بتائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.