ووکس ویگن کی 4 گاڑیاں جو پاکستان میں دستیاب ہونی چاہئیں!

1 165

پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں مسلسل اضافہ ظاہر کرتا ہے کہ عام افراد کے ساتھ ملک کی مجموعی معاشی صورتحال بھی بہتر ہورہی ہے۔ مگر افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں گاڑیوں کی بڑھتی ہوئی مانگ کے باوجود موجودہ کار ساز ادارے نئی گاڑیوں کی پیش کش سے کترا رہے ہیں۔ جو اکا دکا نئی گاڑیاں پیش کی بھی گئیں، وہ یا تو بین الاقوامی مارکیٹ میں بہت پرانی ہوچکیں ہیں یا پھر ان کی قیمت جاپان سے درآمد کی گئی گاڑیوں سے بھی زیادہ ہے۔

ووکس ویگن (Volkswagen) کا نام ان اداروں کی فہرست میں شامل ہے جو طویل عرصے سے پاکستان میں گاڑیاں متعارف کروانے کی کوششیں کرتے نظر آرہے ہیں۔ شاید وہ بھی دیگر کار ساز اداروں کی طرح نئی آٹوپالیسی کے منتظر ہیں کہ کب وہ آئے اور وہ حتمی فیصلہ کریں۔ بہرحال، آٹو پالیسی کے جلد اعلان کی امید رکھتے ہوئے میں اپنے قارئین کو ووکس ویگن کی چند گاڑیوں سے متعلق بتا رہا ہوں کہ جنہیں پاکستان میں اچھی شہرت حاصل ہوسکتی ہے۔ ان گاڑیوں کو پاکستانی مارکیٹ کی مانگ، اعلی معیار، اچھی کارکردگی اور مناسب قیمت کے اعتبار سے منتخب کیا گیا ہے۔

متعلقہ تحریر: پاکستان میں ٹویوٹا کا نیا ریکارڈ؛ 2015 میں 57,000 گاڑیاں فروخت!

جیٹا (Jetta)

ووکس ویگن جیٹا کو مختلف انداز میں پیش کرتی ہے اور ہر ایک میں مختلف انجن استعمال کیا جاتا ہے۔ اسے ایک متوسط خاندان کے لیے تیار کی جانے والی سیڈان کہا جاسکتا ہے۔ اس کی قیمت 17 ہزار ڈالر (تقریباً 17 لاکھ روپے) سے شروع ہوتی ہے۔ سب سے بہترین جیٹا میں 2 ہزار سی سی انجن شامل ہے جو 210 بریک ہارس پاور فرہم کرسکتا ہے۔
اس گاڑی کو فہرست میں جگہ دینے کی اہم وجہ اس کا خوبصورت انداز، بہترین کارکردگی اور بہت سی خصوصیات ہیں۔اگر ووکس ویگن اسے پاکستان میں متعارف کرواتی ہے تو ایک اندازے کے مطابق جیٹا کی زیادہ سے زیادہ قیمت 50 لاکھ روپے ہوگی۔ حکومت کی جانب سے نئے کار ساز اداروں کو مراعات دی گئیں تو شاید یہ گاڑی کم قیمت میں بھی دستیاب ہوجائے۔ اگر ووکس ویگن جیٹا کی قیمت 30 لاکھ روپے کے لگ بھگ رکھی تو یہ ہونڈا سِوک اور کرولا آلٹِس گرانڈے کو صحیح معنی میں ٹکر دے سکتی ہے۔

Volkswagen Pakistan

پولو (Polo)

ووکس ویگن کی یہ چھوٹی سی گاڑی 4 چار مختلف انجن کے ساتھ پیش کی جاتی ہے۔ اس کا حجم چھوٹا مگر کارنامے بڑے انجام دے سکتی ہے۔ ووکس ویگن نے پولو کی افادیت بڑھانے کے لیے اس کے ہر ہر حصے پر تفصیل سے کام کیا ہے۔ اس کا انداز پولو میں لگائے گئے 1 ہزار سی سی انجن سے لگایا جاسکتا ہے جسے 95 ہارس پاور فراہم کرنے کے قابل بنا دیا گیا ہے۔اس سے نہ صرف رفتار میں اضافہ ہوا ہے بلکہ ایندھن کی بچت میں بھی بہتری آئی ہے۔ اس کی قیمت 13 ہزار ڈالر (تقریباً 13 لاکھ روپے) سے شروع ہوتی ہے۔ کم از کم میں تو 20 لاکھ روپے میں بھی ووکس ویگن پولو خرید لوں گا کیوں کہ کم از کم مجھے اتنا یقین تو ہوگا کہ جتنے پیسے دے رہا ہوں اتنے ہی کی چیز مجھے مل بھی رہی ہے۔

پاک ویلز کے ذریعے اپنی پسندیدہ گاڑی پاکستان منگوانے کے لیے یہاں کلک کریں

Volkswagen Pakistan

ٹیگوان (Tiguan)

ووکس ویگن ٹیگوان کا ٹوریگ سے قریبی تعلق ہے۔ یہ اپنی طرز کی نسبتاً چھوٹی SUVہے۔ اس کی قیمت 33 ہزار ڈالر (تقریباً 33 لاکھ روپے) سے شروع ہوتی ہے۔ امید ہے آپ سمجھ ہی گئے ہوں گے کہ میں اسے پاکستان میں کیوں اور کیسے کامیاب دیکھ رہا ہوں۔ اس وقت یہاں ہونڈا CR-V کی قیمت 80 لاکھ روپے ہے جبکہ ٹویوٹا فورچیونر 50 لاکھ روپے میں فروخت ہورہی ہے تو ایسے میں نستباً کم قیمت اور معیاری گاڑی لوگ کیوں نہیں خریدنا چاہیں گے۔ ہو سکتا ہے اس کی قیمت ٹویوٹا پراڈو جتنی ہی ہو، لیکن اس قیمت میں ایک جدید اور پرتعیش جرمن گاڑی مل جائے تو کوئی برا سودا نہیں۔

Volkswagen Pakistan

پَساٹ (Passat)

ووکس ویگن سے پَساٹ کی توقع رکھنا شاید کچھ زیادہ ہی ہوجائے گا مگر 21 ہزار ڈالر میں دستیاب یہ گاڑی پاکستان میں ہونڈا اکارڈ اور ٹویوٹا کیمری کے علاوہ مرسڈیز، بی ایم ڈبلیو اور آڈی کی مہنگی گاڑیوں کی بھی سخت حریف ثابت ہوسکتی ہے۔ میں پَساٹ کو آڈی A4 پر ترجیح دینا پسند کروں گا کیونکہ ووکس ویگن بہرحال گاڑیوں کے شعبہ کا معتبر ترین نام ہے۔ اس کے 280 بریک ہارس پاور تک فراہم کرنے والے انجن بھی انتہائی طاقتور ہیں جبکہ اندرونی حصے میں شامل جدید خصوصیات اور بہترین معیار سفر کو پرلطف بنانے کے لیے کافی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: ہونڈا HR-V پاکستان میں متعارف کروادی گئی

Volkswagen Pakistan

یہ ووکس ویگن کی محض چند ہی گاڑیوں کی فہرست ہے جنہیں میں پاکستان دیکھنا چاہتا ہوں۔ اگر آپ بھی ووکس ویگن کی کسی ایک یا زائد گاڑیوں کو پاکستان میں دیکھنا چاہتے ہیں تو ہمیں ضروری بتائیے۔ ہوسکتا ہے متعلقہ ادارے میری اور آپ کی رائے کو پڑھیں اور پھر ہمارے خواب شرمندہ تعبیر ہوجائیں!

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.