ایک الیکٹرک مستقبل کے لیے ہیونڈائی اور کِیا کی ریماک کے ساتھ شراکت داری

0 197

یہ اب راز کی بات نہیں کہ آٹو مینوفیکچررز اب اپنی کاوشیں اور پیسہ الیکٹرک ٹیکنالوجی میں ڈال رہے ہیں کہ جو مستقبل میں بہتر الیکٹرک کاریں بنانے میں مدد دیں گے۔ اور اس سلسلے میں تازہ ترین پیشرفت ہیونڈائی اور کِیا جیسے اداروں کی جانب سے آئی ہے کہ جو ریماک آٹوموبائلز میں 90 ملین ڈالرز کی سرمایہ کاری کے لیے معاہدہ کرنے جا رہے ہیں کہ جس کی خبریں بہت تیزی سے گردش کر رہی ہیں۔ جنہیں معلوم نہیں انہیں بتاتے چلیں کہ ریماک کاریں بنانے والا ایک کروشین ادارہ ہے جس نے آل-الیکٹرک ہائپر کاروں میں بڑا نام کمایا ہے۔ وہ ریماک کونسپٹ وَن کی وجہ سے مشہور ہیں کہ جس نے 2013ء میں آغاز لیا تھا اور اس کی صرف 88 گاڑیاں بنائی گئی تھیں جن میں سے 87 اب بھی موجود ہیں جبکہ رچرڈ ہیمنڈ نے ایک ایمیزن گرینڈ ٹور کے دوسرے سیزن کی فلم بندی کے دوران تباہ کردی تھی۔ اس دلچسپ پہلو کے کے علاوہ ریماک بڑی بیٹریوں اور کویڈ الیکٹرک موٹر سیٹ اپ کے ساتھ بہت متاثر کن اور خوبصورت نظر آنے والی ہائپر کاریں بناتا ہے جو کہ طوفانی رفتار رکھتی ہیں۔ 

یہی وجہ ہے کہ ہیونڈائی اور کِیا اپنا راستہ بناتے ہوئے اس کروشین مینوفیکچرر تک آیا ہے۔ اعلان کردہ 90 ملین ڈالرز میں سے ہیونڈائی 72 ملین ڈالرز دے گا جبکہ باقی کِیا کی طرف سے ہوں گے۔ یہ سب ہیونڈائی کو مدد دیں گے کہ وہ “ہیونڈائی موٹرز کو ایک مڈ-شپ اسپورٹس کار کونسپٹ کا الیکٹرک ورژن” پیش کرے۔ بدقسمتی سے میڈیا کو بہت زیادہ معلومات فراہم نہیں کی گئیں، البتہ موٹر انڈسٹری کو توقع ہے کہ نئی اسپورٹس کار ہیونڈائی کی RM 16 کونسپٹ گاڑی سے متعلق ہوگی۔ 

یہ کونسپٹ کار جلد گیسولین انجن کے ساتھ پیداوار میں ہوگی کیونکہ یہ پہلے ہی تجرباتی مراحل سے گزر رہی ہے، لیکن لگتا ہے ہیونڈائی کے منصوبے اس سے بھی آگے کے ہیں۔ یہی نہیں بلکہ ہیونڈائی-کِیا یہ بھی توقع رکھتے ہیں کہ ریماک انہیں ایک ہائی پرفارمنس فیول سیل الیکٹرک گاڑی بنانے میں مدد دے گا جو 2025ء وژن کونسپٹ گرینڈ ٹورِسمو ہو سکتی ہے۔ یہ گاڑی ہائیڈروجن فیول سیل سسٹم کے ساتھ سپر کیپیسٹرز رکھتی ہے تاکہ ہیوی بریکنگ کی توانائی کو دوبارہ حاصل کرنے میں مدد دے۔ 

اس کے ساتھ ساتھ ہیونڈائی اور کِیا بعد ازاں مسافر گاڑیوں میں ہائی-پرفارمنس الیکٹرک ٹیکنالوجی لانے کا سوچ رہے ہیں۔ اس کا مطلب ہے کہ مستقبل کی گاڑیاں نہ صرف الیکٹرک ہو سکتی ہیں بلکہ جاندار کارکردگی بھی دکھا سکتی ہیں جیسا کہ ہم ٹیسلا موٹرز میں دیکھ رہے ہیں۔ اسے ایک اچھی خبر سمجھنا چاہیے کیونکہ کِیا اور ہیونڈائی جلد ہی اپنی گاڑیاں پاکستان میں پیش کرنے والے ہیں، اور اگر وہ مستحکم رہے تو مستقبل میں مقامی ماڈلز میں ہم کسی نہ کسی طرح ریماک ٹیکنالوجی دیکھ سکتے ہیں۔ دنیا الیکٹرک ہو رہی ہے اور زیادہ سے زیادہ اداروں کو الیکٹرک ٹیکنالوجی میں اپنا پیسہ لگاتے ہوئے دیکھنا ایک اچھی علامت ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.