کار AC کُولنگ کو کیسے بہتر کریں – یہ باتیں ضرور جان رکھیں

0 3,308

اس سخت گرمی میں مناسب ایئر کنڈیشننگ کے بغیر سفر نہیں کیا جا سکتا۔ اپنی کار کے AC کی اثر انگیزی اور سود مندی کو بڑھانے میں مدد کے لیے کچھ ضروری معلومات یہ ہے۔ 

کار AC کے پانچ اہم حصے یہ ہیں: AC کمپریسر، ریزروائر ڈرائیر، وائبریٹر، کنڈینسر اور expansion  والو ۔ 

گاڑی میں ایک پنکھا ہوتا ہے۔ AC کے کام کرنے کے لیے اس پنکھے کا چلنا ضروری ہے۔ جیسے ہی AC کھولا جاتا ہے، پنکھا کام کرنا شروع کر دے گا۔ پنکھا کنڈینسر سے ہوا کو لے کر اسے گاڑی کے اندر پھینکتا ہے۔ پنکھا جتنا بہتر کام کرتا ہے، گاڑی میں ہوا کا بہاؤ اتنا بہتر ہوگا، جس کا مطلب ہے کہ کنڈینسر کے اندر ہوا زیادہ ٹھنڈی ہوگی۔ 

کچھ کاروں میں ایک سے زیادہ پنکھے ہوتے ہیں۔ البتہ مقامی طور پر بننے والی کاروں میں عموماً ایک پنکھا ہی ہوتا ہے۔ 

بلاشبہ سب سے اہم پرزہ کنڈینسر ہے۔ کنڈینسر صاف ہونا چاہیے۔ عام طور پر کیچڑ، گرد، مٹی اور ریزے کنڈینسر کو “روک” دیتے ہیں۔ کنڈینسر کی چھوٹی ٹیوبس بلاک ہو جائیں تو ان کی کام کرنے صلاحیت کم ہو جاتی ہے۔ 

ٹپ: جب بھی اپنی گاڑی صاف کروائیں، سروس مین کو کنڈینسر صاف کرنے کا بھی کہیں۔ ہائی پریشر کے ساتھ کنڈینسر کو پانی مارنے سے کنڈینسر صاف ہو جاتا ہے اور گاڑی کی کولنگ بھی بہتر ہو جاتی ہے۔ 

AC کے بہتر کام کے لیے گاڑی کا ایک اور اہم حصہ فین بیلٹ ہے جسے AC بیلٹ بھی کہتے ہیں۔ اگر بیلٹ ٹوٹا پھوٹا ہے، گل سڑ چکا ہے یا ٹوٹنے والا ہے تو خدشہ ہوتا ہے کہ بیلٹ کنڈینسر کو چھوڑنا شروع کردے گا، جس کا مطلب ہے کہ مناسب پریشر نہیں بنے کا۔ اس سے AC کے کام کرنے کو نقصان پہنچے گا۔ 

گاڑیوں میں AC فلٹرز بھی ہوتے ہیں، جنہیں کیبن فلٹر بھی کہا جاتا ہے۔ کیبن فلٹر ڈیش بورڈ کے اندر، وائبریٹر کے قریب، دیکھے جا سکتے ہیں اور یہ ایئر ڈکٹس سے لیس ہوتے ہیں۔ گاڑی کے اندر آنے والی ہوا ان فلٹرز میں سے گزرتی ہے۔ فلٹر کے لیے صاف ہونا بہت ضروری ہے۔ اگر یہ صاف نہ ہو تو بلاکیج ہوگی جو ہوا کے بہاؤ میں رکاوٹ بنے گی۔ 

ہر 10,000 کلومیٹرز کے بعد یا ہر دوسرے آئل چینج پر یہ مشورہ دیا جاتا ہے کہ کیبن فلٹر کو مناسب انداز میں صاف کروائیں۔ AC کے رواں انداز میں کام کرنے کے لیے ہر 30,000 کلومیٹر کے بعد کیبن فلٹر کو تبدیل کروائیں۔ 

AC گیس کو ریفریجرنٹ بھی کہا جاتا ہے۔ 95 فیصد گاڑیوں میں بونٹ یا ریڈی ایٹر کورس بورڈ پر ایک اسٹیکر ہوتا ہے۔ اسٹیکر معلومات رکھتا ہے کہ کس قسم کی گیس کتنی مقدار میں استعمال کی گئی ہے ۔ یہ بہت اہم معلومات ہے۔ 

اگر آپ AC گیس دوبارہ بھرونا چاہتے ہیں تو یقینی بنائیں کہ اسی قسم کی گیس ہو۔ اگر مختلف گیس بھروا لی جائے تو یہ AC سسٹم مکمل طور پر برباد ہو جائے کا۔ 

چند پیسے بچانے کے لیے سستی AC گیس کے چکر میں نہ پڑیں۔ سستی گیسوں کی کوالٹی میں فرق ہوتا ہے اور اگر معیار پر سودا کیا جائے تو سسٹم کو نقصان پہنچ سکتا ہے۔ 

اس عام غلط فہمی کے برعکس AC ڈائل کو فوری طور پر 1 سے 3 پر لے جانے سے ایندھن کی مؤثریت پر کوئی فرق نہیں پڑتا۔ یہ بلوور کی رفتار ہوتی ہے۔ جیسے ہی کمپریسر کھولا جاتا ہے تو گاڑی بلوور کی رفتار سے قطع نظر زیادہ ایندھن کھپت شروع کر دیتی ہے۔ 

کچھ گاڑیوں میں کلائمٹ کنٹرول کا آپشن ہوتا ہے، جہاں صارفین ایک مخصوص سطح تک درجہ حرارت سیٹ کر سکتے ہیں۔ مخصوص درجہ حرارت پر پہنچ کر کمپریسر خودکار طور پر کام روک دیتا ہے۔ بدقسمتی سے ایک عام گاڑی میں درجہ حرارت کنٹرول کرنے کا واحد طریقہ اسے مینوئلی درست رکھتاہے۔ 


اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.