اٹلس ہونڈا نے یکم اگست 2018ء سے اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں 5 ہزار روپے تک کا اضافہ کردیا ہے جو رواں سال قیمتوں میں چوتھا اضافہ ہے۔ اعلامیہ کے مطابق جو ادارے نے ڈیلرز کو بھیجا ہے، نئی قیمتیں کچھ یوں ہیں:
نئی قیمت | پرانی قیمت | فرق | |
ہونڈا CD-70 | 65,500 | 64,900 | 600 |
ہونڈا CD-70 ڈریم | 68,900 | 68,900 | کوئی تبدیلی نہیں |
ہونڈا پرائیڈر | 90,900 | 89,900 | 1000 |
ہونڈا CG-125 | 110,900 | 109,900 | 1000 |
CB-150F | 172,000 | 167,000 | 5000 |
CB-250F | 640,000 | 640,000 | کوئی تبدیلی نہیں |
ایک تجزیہ کار نے PakWheels.com سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں موٹر سائیکلیں اور کاریں بنانے والوں کی جانب سے گاڑیوں کی قیمت میں اضافے کی وجہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گھٹتی ہوئی قدر ہے، گو کہ گزشتہ چند دنوں میں روپے کی قدر بڑھی ہے، لیکن اب بھی نہ صرف گاڑیاں بلکہ موٹر سائیکلیں بنانے والے بھی قیمتوں میں اضافہ کیے جا رہے ہیں۔ مزید برآں، انہوں نے یہ بھی کہا کہ موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں مسلسل اضافہ بجا نہیں کہا جا سکتا کیونکہ مینوفیکچررز دعویٰ کرتے ہیں کہ وہ 94 فیصد لوکلائزیشن رکھتے ہیں۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ 2018ء کے آغاز پر جنوری میں ہونڈا پاکستان ایک لاکھ سے زیادہ موٹر سائیکلیں فروخت کرکے پاکستان کی تاریخ میں اتنی موٹر سائیکلیں فروخت کرنے والا پہلا ادارہ بن گیا تھا۔ مزید برآں اٹلس ہونڈا نے جون 2018ء میں 91,507 یونٹس فروخت کیے جو سال بہ سال کی بنیاد پر 28 فیصد اضافہ ہے۔
ادارہ اپنی پیداواری گنجائش کو بھی بڑھا کر 1.5ملین یونٹس سالانہ تک پہنچانے کا فیصلہ کرچکا ہے۔ اس ضمن میں وہ 15 ملین ڈالرز کی بڑی رقم خرچ کر رہا ہے۔
نہ صرف ہونڈا بلکہ سوزوکی پاکستان بھی اپنی موٹر سائیکلوں کی قیمتوں میں 6,500 روپے تک کا اضافہ کر چکا ہے۔
صنعت کے متعلق تازہ ترین خبروں کے لیے ہمارے بلاگ پر آتے رہیے۔