جدت اور ڈیجیٹلائزیشن کی جانب ایک اہم قدم لیتے ہوئے پنجاب ٹریفک پولیس نے الیکٹرانک ڈرائیونگ لائسنس کا اجراء شروع کر دیا ہے، جس سے شہریوں کے لیے اپنی ڈرائیونگ ڈاکومنٹس کا حصول اور استعمال کرنا پہلے سے کہیں زیادہ آسان ہو گیا ہے۔
ڈیجیٹل ڈرائیونگ لائسنس کے لیے درخواست
پنجاب پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) عثمان انور نے اعلان کیا کہ شہری اب اپنے ڈرائیونگ لائسنس کے لیے ڈرائیونگ لائسنس انفارمیشن مینجمنٹ سسٹم (DLIMS) کی ویب سائٹ کے ذریعے درخواست دے سکتے ہیں۔ یہ آن لائن پلیٹ فارم درخواست کے عمل کو آسان بناتا ہے۔
ان الیکٹرانک لائسنسز میں سے ایک قابل ذکر خصوصیت یہ ہے کہ انہیں پی ڈی ایف فارمیٹ میں آسانی سے ڈاؤن لوڈ کیا جا سکتا ہے۔ یعنی کہ آپ اپنے سمارٹ فون یا اپنی پسند کے کسی بھی ڈیوائس پر ڈیجیٹل کاپی رکھ سکتے ہیں۔ ایسے میں اب آپ اپنے فزیکل لائسنس کھو جانے کی صورت میں پریشانی سے بچ سکتے ہیں۔
ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء میں اضافہ
آئی جی پنجاب پولیس نے انکشاف کیا کہ اس سال پہلے ہی 30 لاکھ سے زائد ڈرائیونگ لائسنس جاری کیے جا چکے ہیں، جس سے شہریوں کی رسائی میں خاطر خواہ اضافہ ہوا ہے۔ مزید برآں، ڈرائیونگ لائسنس مراکز کی تعداد 45 سے بڑھ کر پنجاب بھر میں 200 ہو چکی ہے۔
جعلی لائسنس سکینڈل
اس کے علاوہ فیڈرل انویسٹی گیشن اتھارٹی (ایف آئی اے) نے جعلی ڈرائیونگ لائسنسوں سے متعلق ایک بڑے اسکینڈل کا پردہ فاش کیا۔ ایک مجرمانہ نیٹ ورک سامنے آیا ہے جو تین سال کی مدت میں 27000 سے زیادہ جعلی لائسنس جاری کر چکا ہے۔
اس سکینڈل کی تحقیقات سے پتہ چلا کہ ملزمان ہر جعلی لائسنس کے لیے 4000 سے 10000 روپے تک بھاری فیس وصول کر رہے تھے۔ اس کے علاوہ انہوں نے جعلی لائسنسوں کی تصدیق کے لیے ایک جعلی ویب سائٹ کا استعمال کیا۔ کوششوں کے باوجود ایف آئی اے ابتدائی طور پر ان جعلی ویب سائٹس کو بلاک کرنے میں ناکام رہی۔
ڈیجیٹل ادائیگی
اس سکینڈل کو چلانے والے گروہ نے ایک آن لائن ایپ کے ذریعے مالی لین دین کیا اور اپنی غیر قانونی کارروائیوں میں سہولت فراہم کی۔ مزید یہ کہ ان کے پاس جعلی ڈرائیونگ لائسنس تیار کرنے کے لیے ایک جدید ترین پرنٹنگ مشین بھی تھی۔