سوزوکی بائکس کی قیمتوں میں 25000 روپے تک کا اضافہ
رواں سال گاڑیوں کے بعد اب بائکس کی قیمتوں میں بھی اضافے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔ پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی نے اپنی بائکس کی قیمتوں میں 25000 روپے تک کا اضافہ کیا ہے۔ کمپنی اضافے کی وجہ نہیں بیان کی لیکن یقینی طور پر ڈالر کی شرح میں اضافے کی وجہ سے یہ فیصلہ لیا ہوگا۔
نئی قیمتیں
- سوزوکی GD 110S کی قیمتوں میں 20000 روپے تک کا اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد بائک کی نئی قیمت 264000 ہو چکی ہے جبکہ پرانی قیمت 244000 روپے تھی۔
- اسی طرح سوزوکی GS150کی قیمت 266000 روپے سے بڑھا کر 286000 روپے کر دی گئی ہے۔ یعنی بائک کی قیمت میں 20000 روپے اضافہ کیا گیا ہے۔
- اس کے علاوہ سوزوکی GSX 125 کی قیمت میں 25000 روپے اضافے کے بعد بائک کی قیمت 359000 روپے سے بڑھ کر 384000 روپے ہو چکی ہے
- سوزوکی GR150 کی قیمت میں 25000 روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد بائک کی قیمت 385000 روپے سے بڑھ کر 410000 روپے ہو چکی ہے۔
تازہ اضافہ کے بعد، سوزوکی کی موٹر سائیکلیں ملک میں مہنگائی کا شکار تنخواہ دار متوسط طبقے کے لیے مزید قابل برداشت نہیں رہیں۔ اور قیمت کے لحاظ سے، چینی بائک اب کمزور ری سیلز اور کم بلڈ کوالٹی کے علاوہ بہترین آپشن ہو سکتی ہیں۔
سوزوکی سوئفٹ کی قیمت 41 لاکھ روپے ہو گئی
ٹویوٹا اور ہنڈا کے بعد پاک سوزوکی نے بھی اپنی کاروں کی قیمتوں پر نظر ثانی کی ہے۔ یہ تمام نئی قیمتیں FED اور سیلز ٹیکس سمیت ہیں لیکن ایڈوانس انکم ٹیکس کے علاوہ ہیں۔ نئی قیمتیں 25 جنوری 2023 سے لاگو ہوں گی۔
سوزوکی سوئفٹ GLX CVT کی قیمت میں 355000روپے اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد گاڑی کی قیمت 355,000 روپے سے بڑھ کر 4115000 روپے ہو چکی ہے۔
قیمتوں میں اضافے کی اس نئی سیریز کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔