2003 ماڈل کی نئی آلٹو کا آنر ریوئیو
آج ہم آپ کے سامنے اونر ریوئیو سیریز کا ایک اور دلچسپ قسط پیش کر رہے ہیں۔ اس بار ہمارے پاس 2003 کی سوزوکی آلٹو ہے جو اونر کی جانب سے زبردست حالت میں رکھی گئی ہے۔ اس ریوئیو میں اونر اپنی کار کے ساتھ اپنے تجربے کو شئیر کرے گا اور ہمیں اس کے اپ گریڈز کے بارے میں بتائے گا۔ یہ تھرڈ جنریشن کی آلٹو ہے جو اصل میں 998 سی سی انجن کے ساتھ آئی تھی۔ تاہم، اس کار کے انجن کو K6A 658cc انجن کے ساتھ تبدیل کیا گیا ہے۔ اس آلٹو کو انتہائی احتیاط کے ساتھ رکھا گیا ہے۔ یہاں تک کہ 20 سال گزرنے کے بعد یہ کافی اچھی حالت میں ہے۔
گاڑی کا حصول
مالک پہلے ایڈم ریوو چلا رہا تھا۔ اس نے اسے فروخت کیا کیونکہ یہ پاکستان میں بہت کم ہے اور اس کے پارٹس بھی آسانی سے نہیں ملتے۔ جس کے بعد اونر نے یہ آلٹو خریدی، جو بہت اچھی حالت میں تھی اور اسے حال ہی میں اسے اپ گریڈ کیا گیا ہے۔
خصوصیات
مقامی آلٹو میں پیش کیے جانے والے فیچرز کے برعکس اس کار میں کئی ایسے فیچرز لگائے گئے ہیں جو سٹاک ماڈل میں موجود نہیں ہیں۔ جن میں الیکٹرانک پاور سٹیئرنگ، rpmڈائل کے ساتھ ایک اچھی طرح سے روشن سپیڈومیٹر، cc660 K6A انجن اور آٹومیٹک ٹرانسمیشن شامل ہے، جو اونر کے مطابق، بہت ہموار ہے۔ مالک نے سینٹر پینلز کو سلور پینٹ بھی کیا ہے، جس سے انٹیرئیر کو ایک تازہ شکل ملتی ہے۔ اس کے علاوہ یہاں لیدر سیٹس اور سٹیئرنگ کور بھی نظر آتا ہے۔
فیول ایوریج
1000 سی سی آلٹو فیول ایوریج کے لحاظ سے زیادہ متاثر کن نہیں تھی۔ یعنی مینوئل ٹرانسمیشن کے ساتھ بھی فیول ایوریج تقریباً 10 سے 12 کلومیٹر فی لیٹر تھی۔ اونر کے مطابق انجن کی تبدیلی کے بعد اس کار کی فیول ایوریج مثالی ہے۔ یعنی شہر کے اندر 16 سے 17 کلومیٹر فی لیٹر آسانی سے چلتی ہے۔ یہ تبدیل شدہ 660 سی سی انجن کی وجہ سے ہو سکتا ہے، جس کا بنیادی مقصد فیول ایوریج ہے۔
سپیئر پارٹس
اونر کے مطابق اس کار کو خریدنے کی بنیادی وجہ سپیئر پارٹس کی دستیابی تھی۔ اتنے عرصے سے پروڈکشن میں ہونے کی وجہ سے، آلٹو کے سپیئر پارٹس پورے پاکستان میں انتہائی مناسب قیمتوں پر وسیع پیمانے پر دستیاب ہے۔ اونر نے اس کے لیے پیچھے ہٹنے کے قابل آئینہ بھی پشاور سے خریدا ہے، وہ بھی انتہائی معمولی قیمت پر۔