ٹیسلا ماڈل 3 – یورپ میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی الیکٹرک گاڑی
یورپ میں اپنی فروخت کے پہلے مہینے میں ہی ٹیسلا ماڈل 3 نے تمام حریفوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور فروری 2019ء کے دوران خطّے میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والی الیکٹرک گاڑی بن چکی ہے۔
ٹیسلا کی مشہورِ زمانہ اور سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی نے اس مرتبہ امریکاسے باہر بھی اپنی روایت کو برقرار رکھا اور یورپ میں سب سے زیادہ فروخت کو تکمیل تک پہنچایا۔ ایک ایسی مارکیٹ میں جہاں نسان، کونا اور رینو (رینالٹ) کی الیکٹرک گاڑیوں کی موجودگی میں مقابلہ سخت ہے، ٹیسلا نے کسی طرح ٹاپ پر پہنچنے کا رستہ پا لیا۔ اپنی EV کیٹیگری میں مقابلہ جیتنے کے علاوہ، ٹیسلا نے عظیم مقامی اداروں کی فروخت کو بھی پیچھے چھوڑ دیا کہ جیسا کہ آؤڈی A4، BMW 3 سیریز اور مرسڈیز بینز سی-کلاس کو۔ JATO ڈائنامکس کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق فروری 2019ء کے مہینے میں یورپ بھر میں ٹیسلا ماڈل 3 کے کل 3665 یونٹس فروخت ہوئے۔ امریکا میں قائم ٹیسلا کی جانب سے 3000 کا عدد عبور کرنا رینو کی Zoe کو باآسانی پیچھے چھوڑنے کے لیےکافی تھا کہ جس کی 2884 گاڑیاں فروخت ہوئیں۔ ٹیسلا ماڈل 3 کو EVs کے شعبے میں اپنے حریفوں پر واضح برتری حاصل ہوگئی ہے جن میں نسان لیف، BMW i3 اور کوناEV شامل ہیں۔
JATO میں تجزیہ کار فلپ مونوز کے مطابق ٹیسلا ماڈل 3 کی فروخت میں اضافہ، یہاں تک کہ امریکا سے باہر بھی، بلاشبہ نمایاں اور غیر معمولی ہے۔ اس کا سہرا زیادہ تر ماڈل 3 کی شاندار کارکردگی کو جاتا ہے کہ جس نے بہت کم عرصے میں آٹو مارکیٹ کی فروخت پر قبضہ جما لیا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ نتائج ایک نئی گاڑیاں کے لیے غیر معمولی ہیں کہ جس نے یورپ میں ابھی قدم ہی رکھا ہے۔ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی الیکٹرک گاڑی ہونے کے علاوہ ماڈل 3 نے مقابلے میں شامل درمیانے سائز کی سیلون میں بھی سب سے زیادہ فروخت ہونے کی دوڑ جیتی اور کئی بڑے ناموں کو پیچھے چھوڑا جیسا کہ BMW 3 سیریز کو۔ یاد رہے کہ ٹیسلا دنیا میں سب سے زیادہ فروخت ہونے والے برانڈ کے طور پر آگے بڑھ رہا ہے؛ کیونکہ 2018ء میں اس کی ماڈل 3 سب سے زیادہ فروخت ہونے والی الیکٹرک گاڑی تھی۔ جرمنی کے بڑے ناموں کو یورپ میں اس امریکی مقابل کی فروخت کا مقابلہ کرنے کے لیے ٹھوس منصوبہ بندی اپنانا ہوگی۔
ایک توجہ طلب پہلو یہ بھی ہے کہ ماڈل 3 کی فروخت کی بڑی تعداد نجی رجسٹریشن پر مشتمل ہے۔ یہ آٹو سیکٹر میں ایک نیا رحجان بھی ترتیب دیتی ہے کہ جس میں پہلے نئی گاڑیوں کی زیادہ تر فروخت بزنس سیکٹر میں ہوتی تھی۔ یہ یورپ کے آٹو سیکٹر کو ہلا کر رکھ دینے سے کم بات نہیں ہے۔ یورپ میں قائم بڑے ادارے ٹیسلا کی جانب سے پیش کردہ زبردست الیکٹرک ٹیکنالوجی کا مقابلہ کرنے کے لیے واقعی جدوجہد کر رہے ہیں۔ یہ دیکھنا دلچسپ ہوگا کہ یہ گاڑیاں بنانے والے بڑے ادارے یورپ میں ماڈل 3 کی آمد پر کیا ردعمل دکھائیں گے۔ مجموعی طور پر فوکس ویگن گالف یورپ میں 31,769 رجسٹریشنز کے ساتھ سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی رہی۔ رینو کی کِلیو 26,062 رجسٹریشنز کے ساتھ دوسرے نمبر پر تھی جس کے بعد فوکس ویگن پولو تیسرے نمبر پر آئی۔
یورپی مارکیٹ میں الیکٹرک گاڑیوں کا حصہ محض 1.9 فیصد ہے لیکن فروری کے مہینے میں اس میں 92 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ دوسری جانب 2018ء میں نئی مسافر گاڑیوں میں پلگ-اِن الیکٹرک گاڑیوں کی تعداد کے لحاظ سے ناروے دیگر تمام ممالک سے آگے رہا۔ اس میں پلگ-اِن ہائبرڈز اور لائٹ گاڑیاں بھی شامل ہیں، لیکن کمرشل گاڑیاں نہیں۔ البتہ 2018ء میں الیکٹرک گاڑیوں کی کل فروخت کے لحاظ سے ٹاپ 3 آٹو مارکیٹیں چین، امریکا اور ناروے رہیں۔ چین میں 10,53,000 الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت امریکی مارکیٹ کے مقابلے میں تین گنا زیادہ ہے۔ امریکی مارکیٹ نے اس سال میں 3,61,000 الیکٹرک گاڑیوں کی فروخت دیکھی جس کے بعد 73,000 یونٹس کے ساتھ ناروے موجود ہے۔ فروخت کے مکمل اعداد و شمار کچھ یوں ہیں:
گاڑیوں کے حوالے سے تازہ ترین خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔