عوام کی سہولت کے لیے موجودہ حکومت نے روس کے ساتھ تیل کے معاہدے کو حتمی شکل دے دی ہے۔ میڈیا رپورٹس میں انکشاف ہوا ہے کہ روس سے تیل کی پہلی کھیپ اگلے ماہ تک پاکستان پہنچ جائے گی۔ اس سے قبل روس تیل کے معاہدے کو حتمی شکل دینے کے لیے پاکستان سے سنجیدگی کا خواہاں تھا اور دونوں ممالک کے حکام کے درمیان ملاقات کے بعد، ماسکو نے اعتماد کی جانچ کے طور پر ایک تیل کا کارگو بھیجنے پر اتفاق کیا ہے۔
وزیر مملکت برائے پیٹرولیم مصدق ملک نے کہا ہے کہ روسی تیل کی پہلی کھیپ مئی 2023 تک پاکستان پہنچ جائے گی۔ “پہلی کھیپ اگلے ماہ کارگو کے ذریعے پاکستان پہنچے گی۔ مصدق ملک نے بتایا کہ ایک بار شِپمنٹ پہنچنے کے بعد حکومت کو مہنگائی سے متاثرہ عوام کو فائدہ پہنچانا ہوگا۔
مصدق ملک نے کہا کہ حکومت کے پاس گیس اور بجلی کے نرخوں کو معقول بنانے کے منصوبے کے تحت ملک میں امیروں اور غریبوں کے لیے مختلف ٹیرف پلان لانے کا منصوبہ ہے۔ ٹیرف کے اعلان کے بعد غریب طبقے کو کافی فائدہ ہوگا۔
دوسری جانب پیٹرول کی بڑھتی قیمتوں کے ساتھ مہنگائی میں زبردست اضافے نے پاکستان میں پیٹرول کی فروخت میں کمی کردی ہے۔
پاکستان میں پیٹرول کی فروخت میں 28 فیصد کمی
موجودہ حکومت کی خراب پالیسیوں نے مہنگائی کے شکار عوام کی قوت خرید ختم کر دی ہے۔ عارف حبیب لمیٹڈ کی ایک رپورٹ میں کچھ چونکا دینے والے اعدادوشمار شائع کیے گئے ہیں جس میں پیٹرول کی فروخت میں 28 فیصد کمی کی اطلاع ہے۔ جبکہ ڈیزل کی فروخت میں 43 فیصد کی کمی دیکھی گئی۔ اور اس گراوٹ کے پیچھے کی وجوہات میں پیٹرول مانگ میں کمی، پنجاب میں شدید بارشیں ہیں۔
ماہ بہ ماہ سیلز کی بات کریں تو پیٹرول کی فروخت میں صرف 1 فیصد کا معمولی اضافہ دیکھا گیا، جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل (HSD) کی قیمت میں 17 فیصد کی کمی واقع ہوئی ہے اور جب قوم پیٹرول کی قیمتوں میں کمی کی توقع کر رہی تھی تو وفاقی حکومت نے اگلے پندرہ ہفتے تک پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔
تیل کی کھیپ اور عوام تک اس کے فائدے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنے کا اظہار کریں۔