حکومتی سطح شفافیت کو یقینی بنانے کے اقدام میں چیف سیکرٹری گلگت بلتستان (جی بی)، محی الدین احمد وانی نے سرکاری گاڑیوں کے بیرونی حصے پر حکومت کا آفیشل لوگو پرنٹ کرنے کا حکم دیا ہے۔ ایک نوٹیفکیشن کے مطابق لوگو کو کار کے بونٹ اور دونوں طرف کے دروازوں پر پرنٹ کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن میں لکھا گیا کہ شفافیت، احتساب اور عوامی فنڈز کے ذمہ دارانہ استعمال کو برقرار رکھنے کی ہماری مسلسل کوششوں کے تحت ہم قانون نافذ کرنے والے اداروں کو چھوڑ کر گلگت بلتستان کی سرکاری گاڑیوں کے استعمال سے متعلق یہ ہدایت جاری کر رہے ہیں۔ یہ نئے احکامات فوری طور پر نافذ العمل ہوں گے۔
گلگت بلتستان حکومت کی ہدایت
نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا ہے کہ گلگت بلتستان کے اندر مختلف سرکاری محکموں کے زیر استعمال تمام سرکاری گاڑیوں کے بونٹ اور دونوں طرف کے دروازوں پر جی بی حکومت کا لوگو نمایاں طور پر آویزاں ہونا چاہیے۔ اس کے علاوہ ہر گاڑی پر واضح طور پر یہ لکھا ہونا چاہیے کہ یہ گاڑی عوامی فنڈز سے خریدی گئی ہے۔
احکامات کی مزید وضاحت کرتے ہوئے چیف سیکرٹری نے کہا کہ پینٹ کیے جانے والے لوگو کی وضاحتیں اور سائز جلد ہی تمام متعلقہ محکموں کو مطلع کر دیے جائیں گے۔ سیکرٹری جنرل کے دفتر نے بتایا کہ ان ہدایات پر عمل نہ کرنے کی صورت میں گاڑی واپس لے لی جائے گی۔
اس اقدام کے مقاصد کیا ہیں؟
نوٹیفکیشن کے مطابق، اس اقدام کے بنیادی مقاصد یہ ہیں:
- غیر سرکاری کاموں کے لیے سرکاری گاڑیوں کے غیر مجاز ذاتی استعمال کو روکنا۔
- خاندان کے افراد کی طرف سے سرکاری گاڑیوں کے استعمال پر پابندی۔
- گھومنے پھرنے یا کسی دوسری سرگرمی کے لیے سرکاری گاڑیوں کے استعمال کو ختم کرنا جس کی سرکاری طور پر اجازت نہیں ہے۔
- اس بات کو اجاگر کرنے کے لیے کہ عوام سے حاصل کی گئی گاڑیاں عوامی خدمات کی فراہمی کے لیے ہیں۔
حکام نے اس ہدایت کے کامیاب نفاذ کو یقینی بنانے کے لیے تمام متعلقہ افراد کے تعاون اور عزم کی امید ظاہر کی ہے۔
شفافیت کو یقینی بنانا اور لوگوں کو یہ پیغام دینا ایک اچھا قدم ہے کہ ان کے فنڈز کا غلط استعمال نہیں ہوا ہے۔ امید ہے کہ حکومتی ادارے ان ہدایات پر عمل کریں گے۔
گلگت بلتستان کے سیکرٹری جنرل کی اس ہدایت کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ براہ کرم ہمیں کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔