ہیونڈائی کا 2030 کا منصوبہ: ہائبرڈز، ای وی، اور پاکستان کے لیے کیا توقعات ہیں؟

4

نیویارک: 18 ستمبر 2025 کو، ہیونڈائی موٹر کمپنی نے نیویارک میں اپنا پہلا CEO Investor Day منعقد کیا جو کوریا سے باہر ہوا تھا۔ اس موقع پر کمپنی نے 2030 تک اپنی مصنوعات، الیکٹریفیکیشن اور مینوفیکچرنگ کے لیے ایک عالمی منصوبہ پیش کیا۔

کمپنی نے واضح سیلز اور ٹیکنالوجی کے اہداف مقرر کیے، اور وضاحت کی کہ نئے ماڈلز کہاں سے تیار کیے جائیں گے اور کہاں مینوفیکچر کیے جائیں گے۔ پاکستان کے لیے، یہ خبر اس لیے اہم ہے کیونکہ ہیونڈائی پہلے ہی نشاط موٹرز کے ذریعے مقامی طور پر کام کر رہی ہے۔ ہیونڈائی کے ہائبرڈز، ای وی، بیٹریوں، اور قریبی پیداواری مراکز کے بارے میں فیصلے ہماری مارکیٹ میں بھی قیمتوں، دستیابی، اور خصوصیات کو متاثر کر سکتے ہیں۔

EREV گاڑیاں جلد آنے والی ہیں

کمپنی کا منصوبہ ہے کہ وہ 2027 سے ایکسٹینڈڈ رینج ای وی (EREVs) لانچ کرے گی، جو ایک چارج پر 600 میل (تقریباً 960 کلومیٹر) سے زیادہ سفر کر سکیں گی۔ یہ کاریں “رینج اینگزائٹی” کو کم کرنے کے لیے ڈیزائن کی گئی ہیں، جو پاکستان جیسی مارکیٹوں میں ایک عام مسئلہ ہے جہاں چارجنگ سٹیشنز ابھی محدود ہیں۔

اگر یہ گاڑیاں مقامی طور پر متعارف کرائی گئیں تو یہ زیادہ سے زیادہ پاکستانیوں کو پٹرول سے الیکٹرک گاڑیوں کی طرف منتقل ہونے کی ترغیب دے سکتی ہیں۔

ہیونڈائی کا بہتر بیٹریوں کا منصوبہ

ہیونڈائی کا کہنا ہے کہ اس کی اگلی نسل کی بیٹری ٹیکنالوجی 2026 تک تیار ہو جائے گی، جو لاگت، حفاظت اور پائیداری میں نمایاں بہتری لائے گی۔

کمپنی کی تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ IONIQ 5 کاریں جو 400,000 کلومیٹر سے زیادہ چلائی گئی ہیں، وہ بھی 90% سے زیادہ بیٹری کی کارکردگی برقرار رکھتی ہیں۔ 2027 تک، ہیونڈائی کا مقصد 30% سستی بیٹریاں، 15% زیادہ انرجی کی گنجائش، اور 15% تیزی سے چارج ہونے کا وقت ہے۔

پاکستان کے لیے یہ اس لیے اہم ہے کیونکہ خریدار اکثر ای وی بیٹریوں کے جلد خراب ہونے کے بارے میں فکرمند ہوتے ہیں۔ لمبی چلنے والی بیٹریاں بہتر ری سیل ویلیو اور کم طویل مدتی اخراجات کا باعث بن سکتی ہیں۔

سافٹ ویئر-ڈیفائنڈ وہیکلز (SDVs) پر توجہ

ہیونڈائی سافٹ ویئر-ڈیفائنڈ وہیکلز (SDVs) کی طرف بھی بڑھ رہی ہے۔ سادہ الفاظ میں، اس کا مطلب ہے کہ کار کا سافٹ ویئر اس کے ہارڈویئر سے الگ ہوتا ہے۔

اپ ڈیٹس ڈیلرشپ کا دورہ کیے بغیر، اوور دی ایئر بھیجی جا سکتی ہیں، بالکل اسمارٹ فون کو اپ ڈیٹ کرنے کی طرح۔ اس سے پاکستان کی ہیونڈائی نشاط موٹرز کے لیے بھی بڑی ہارڈویئر تبدیلیوں کے بغیر کاروں کو اپ ڈیٹ رکھنا آسان ہو سکتا ہے۔

اگر یہ خصوصیات پہلے بین الاقوامی ہیونڈائی ماڈلز میں متعارف ہوتی ہیں، تو انہیں سرکاری طور پر نشاط موٹرز کے ذریعے پاکستان پہنچنے میں کچھ وقت لگ سکتا ہے۔ تاہم، جب وہ یہاں آئیں گی، تو یہ ڈرائیورز کے اپنی گاڑیوں سے رابطے کے طریقے کو بدل سکتی ہیں، انفوٹینمنٹ سسٹمز کو محض اسکرینوں سے زیادہ بنا کر، انہیں ایپس، اپ ڈیٹس اور ذاتی ڈرائیونگ تجربات کے لیے ایک جامع پلیٹ فارم میں تبدیل کر سکتی ہیں۔

نتیجہ

ہیونڈائی کا عالمی روڈ میپ مزید ہائبرڈز، لمبی رینج ای ویز اور زیادہ سمارٹ اِن-کار ٹیکنالوجی کی طرف اشارہ کرتا ہے۔ پاکستان میں، نشاط موٹرز کے ذریعے، ہائبرڈز پہلے آ سکتی ہیں، کیونکہ وہ موجودہ ایندھن اور چارجنگ کے حالات کے مطابق ہیں۔

لمبی رینج اور محفوظ بیٹریوں والی مکمل ای ویز بھی اس کے ساتھ ساتھ آ سکتی ہیں، لیکن تب ہی جب مقامی انفراسٹرکچر اور پالیسیاں بہتر ہوں۔

ان تبدیلیوں کو ہماری مارکیٹ تک پہنچنے میں وقت لگ سکتا ہے، پھر بھی جب وہ آئیں گی، تو وہ پاکستان میں ہیونڈائی کاروں کو مقامی ڈرائیورز کے لیے زیادہ مؤثر، محفوظ اور بہتر لیس بنا سکتی ہیں۔

Google App Store App Store

تبصرے بند ہیں.

Join WhatsApp Channel