سوست پورٹ پر تجارت کی بحالی کے بعد 1.88 ارب روپے کا ریکارڈ ریونیو جمع

5

پاکستان کسٹمز نے اکتوبر 2025 میں سوست ڈرائی پورٹ سے ریکارڈ 1.88 ارب روپے کا تاریخی ریونیو حاصل کیا ہے، جو اس پورٹ پر جمع ہونے والی آج تک کی سب سے زیادہ ماہانہ رقم ہے۔ یہ اضافہ پاکستان اور چین کے درمیان خنجراب پاس کے ذریعے کئی ماہ کی معطلی کے بعد سرحد پار تجارت کی بحالی کے نتیجے میں ہوا ہے۔

ڈان کی رپورٹ کے مطابق، مرکزی حکام اور گلگت-بلتستان  کے تاجروں کے درمیان ایک طویل ہڑتال کے بعد نئے رابطے اور تعاون کی بدولت تجارتی سرگرمیاں اب مکمل طور پر بحال ہو چکی ہیں۔

پس منظر: تعطل کی وجہ کیا تھی؟

خنجراب پاس کے ذریعے ہونے والی تجارت چائنا-پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے تحت ایک کلیدی راستہ ہے، جو سوست ڈرائی پورٹ پر کسٹمز کے طریقہ کار کے تنازع کی وجہ سے کئی مہینوں سے معطل تھی۔

گلگت-بلتستان کے تاجروں نے دھرنا احتجاج کیا اور حکام پر نئے ٹیکس، اسکیننگ فیس، اور انتظامی رکاوٹیں عائد کرنے کا الزام لگایا، جن کے بارے میں ان کا دعویٰ تھا کہ وہ سابقہ ​​معاہدوں کی خلاف ورزی کر رہے ہیں۔ اس ہڑتال نے سرحد پار کارگو کی نقل و حرکت کو مؤثر طریقے سے روک دیا تھا۔

وفاقی کمیٹی نے تعطل ختم کیا

یہ تعطل ستمبر کے آخر میں اس وقت حل ہوا جب وزیر اعظم نے گلگت-بلتستان کے تاجروں کی ایسوسی ایشن کے ساتھ مذاکرات کے لیے ایک خصوصی کمیٹی تشکیل دی۔ کئی دور کے مذاکرات کے بعد، دونوں فریقین پالیسی اصلاحات اور طریقہ کار میں ایڈجسٹمنٹ سمیت کلیدی شکایات کو دور کرنے پر متفق ہوئے۔

چونکہ اب تجارت معمول پر آ چکی ہے، اکتوبر کے ریکارڈ توڑ ریونیو میں نہ صرف کارگو کی بڑھی ہوئی نقل و حرکت کی عکاسی ہوتی ہے، بلکہ اسٹیک ہولڈرز کے درمیان بہتر اعتماد بھی ظاہر ہوتا ہے۔

آئندہ کا منظر

کسٹمز حکام آئندہ مہینوں میں موسمی تجارت میں اضافہ اور سرحدی لاجسٹکس کے مستحکم ہونے کے ساتھ کارکردگی میں مسلسل مضبوطی کی توقع کر رہے ہیں۔ سوست ڈرائی پورٹ کی یہ بحالی علاقائی تجارت اور گلگت-بلتستان کی اقتصادی سرگرمیوں کے لیے ایک مثبت پیش رفت ہے۔

Google App Store App Store

تبصرے بند ہیں.

Join WhatsApp Channel