پٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں پر عوام پریشانی کا شکار ہیں تو دوسری جانب کمپریسڈ نیچرل گیس (سی این جی) کی قیمتیں بھی اب تک کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی ہیں۔ آل پاکستان سی این جی ایسوسی ایشن (APCNGA) نے گزشتہ روز سی این جی کی قیمتوں میں اضافے کا اعلان کیا تھا۔
پنجاب میں سی این جی کی قیمت
15 روپے فی کلو کے اضافے کے بعد سی این جی اب پنجاب اور اسلام آباد میں سی این جی 150 روپے فی کلو سے زائد مہنگی ہو جائے گی۔
سندھ میں سی این جی کی قیمت
سندھ میں سی این جی کی قیمت میں 10.30 روپے فی کلو کے اضافے کے بعد یہ قیمت بڑھ کر 184 روپے فی کلو سے بڑھ کر 195 روپے فی کلو ہو گئی ہے۔
آپ یہ جان کر حیران رہ جائیں گے کہ اس سال کی دوسری سہ ماہی میں سندھ میں سی این جی کی قیمت صرف 125 روپے فی کلو تھی جو صرف چند ماہ میں 195 روپے تک بڑھ گئی ہے۔
سی این جی قیمتوں میں اضافہ
سی این جی کی قیمتوں میں آخری بار اکتوبر کے آغاز میں اضافہ کیا گیا تھا۔ اس وقت سندھ میں سی این جی قیمت میں 15 روپے فی کلو جبکہ پنجاب میں 8 روپے فی کلو اضافہ کیا گیا تھا۔ تب APCNGA کے چیئرمین غیاث پراچہ نے کہا تھا کہ آئندہ ماہ سے سی این جی قیمتوں میں کمی ہونا شروع ہو جائے گی لیکن اس کے برعکس قیمت میں ایک بار پھر اضافہ کر دیا گیا ہے۔
نئی قیمت کا اعلان کرتے ہوئے چیئرمین غیاث پراچہ نے کہا ہے کہ حکومت نے سی این جی پر جنرل سیلز ٹیکس (جی ایس ٹی) میں دو گنا اضافہ جس کی وجہ قیمتوں میں بھی اضافہ کیا گیا ہے۔ جس پر حکومت کا کہنا ہے کہ انہیں مائع قدرتی گیس (ایل این جی) کے بڑھتے ہوئے نرخوں اور ڈالر ریٹ میں اضافے کی وجہ سے ایسا کرنا پڑا لیکن بات یہ ہے کہ وہی حکومت دوسری جانب پٹرول پر جی ایس ٹی کم کر رہی ہے؟ سوال یہ ہے کہ گیس استعمال کرنے والوں کو کیوں نشانہ بنایا جا رہا ہے؟
چیئرمین غیاث پراچہ کا کہنا ہے کہ سی این جی پر چلنے والی گاڑیاں اب بھی پیٹرول کے مقابلے میں 8-9 فیصد بچت کو یقینی بنائیں گی۔ اس لیے گاڑیوں کے مالکان کو چاہیے کہ وہ پیٹرول کی بجائے سی این جی استعمال کریں۔
سی این جی کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ سی این جی پر ٹیکس بڑھانے اور پیٹرول پر کم کرنے کی حکومت کی ناانصافی پر آپ کیا کہیں گے؟ نیچے دئیے گئے کمنٹ سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔