پاکستان میں درآمدی پابندیوں کی وجہ سے لوکل کار انڈسٹری کو بدترین مسائل کا سامنا ہے۔ ناکافی انونٹری کی وجہ سے مختلف کار کمپنیز کی سپلائی چین بری طرح متاثر ہے جس کے بعد کمپنیز اپنی پروڈکشن فی الحال بند کرنے پر مجبور ہو چکی ہیں۔
ایک حالیہ نوٹیفکیشن میں ہنڈا اٹلس نے 16 اپریل 2023 سے 30 اپریل 2023 تک اپنی پروڈکشن شٹ ڈاؤن کو مزید 15 دن تک بڑھا دیا ہے۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ پاکستان کی موجودہ معاشی صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے جس کے تحت حکومت نے CKD کٹس، خام مال کی درآمد کے لیے LCs کھولنے اور غیر ملکی ادائیگیوں کو روکنے سمیت سخت اقدامات کا سہارا لیا، کمپنی سپلائی چین نے بھی اس طرح کے اقدامات سے بری طرح متاثر ہوا ہے۔
نتیجے کے طور پر، کمپنی اپنی پیداوار کو جاری رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور بالآخر اپنا پلانٹ بند رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔”
اس سے قبل 31 مارچ 2023 کو کمپنی نے شٹ ڈاؤن میں توسیع کا نوٹیفکیشن جاری کیا تھا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ کمپنی اپنی پیداوار جاری رکھنے کی پوزیشن میں نہیں ہے اور اس نے اپنا پلانٹ 01 اپریل 2023 سے 15 اپریل 2022 تک بند رکھی گی۔
پروڈکشن شٹ ڈاؤن
واضح رہے کہ ہنڈا یا دیگر مقامی کار اسمبلرز کی جانب سے بند کیے جانے والا یہ پہلا پلانٹ نہیں ہے۔ قبل ازیں، ٹویوٹا پاکستان نے اسٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) سے CKD درآمدی منظوری کے طریقہ کار کے پیش نظر یکم سے 14 ستمبر تک اپنی کاروں کی پیداوار اور متعلقہ اسمبلی کو روکنے کا اعلان کیا تھا۔ کمپنی کے نوٹیفکیشن کے مطابق، نیا طریقہ کار CKD کٹس کی درآمد میں کچھ رکاوٹوں کے ساتھ آیا، جو انوینٹری کے مسائل کو بڑھا رہے ہیں۔
اس ساری صورتحال کا تشویشناک پہلو یہ ہے کہ سٹیٹ بینک نے ابھی تک CKD کٹس کی درآمد کے لیے LCs نہیں کھولے ہیں، جس کے نتیجے میں پیداواری مواد کی قلت پیدا ہو گئی ہے، جس کے نتیجے میں پیداوار بالکل بھی نہیں ہو سکی۔