بینک آف پنجاب خواتین کیلئے الیکٹرک بائک چارجنگ پوائنٹس قائم کرے گا
عوام کیلئے گورنمنٹ سروسز کو مزید جدید، ڈیجیٹلائزڈ اور ہموار بنانے کے مقصد کے ساتھ ساتھ اب پنجاب حکومت طلباء، خاص طور پر خواتین کے لیے روزانہ کے سفر کو آسان بنانے پر بھی کام کر رہی ہے۔ حال ہی میں وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے طلباء کے لیے الیکٹرک بائیک آفر کا اعلان کیا تھا۔ تاہم تفصیلات کے مطابق اب خواتین کے لیے الیکٹرک بائیک چارجنگ سٹیشنز کی تنصیب بھی کی جائے گی۔
یہ پروگرام بینک آف پنجاب (BoP) کے تعاون سے پیش کیا گیا ہے۔ ڈپٹی کمشنر (ڈی سی) لاہور، رافعہ حیدر نے عوامی مقامات جیسے لبرٹی پارکنگ پلازہ پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے ڈیزائن اور سائٹ کے انتخاب کی توثیق کی ہے۔
اس سے قبل، ڈی سی حیدر نے لبرٹی چوک پر الیکٹرک بائیک چارجنگ اسٹیشن قائم کرنے کے منصوبے کو مسترد کر دیا تھا جس میں خواتین کی یونیورسٹیوں اور کالجوں جیسے مقامات کو ترجیح دی گئی تھی تاکہ ان کے لیے اس عمل کو آسان بنایا جا سکے۔ ڈپٹی کمشنر نے دلیل دی کہ لبرٹی چوک پر ای سٹیشنز کے قیام سے ٹریفک کی بھیڑ میں اضافہ ہو گا اور عوام کو بہت کم فائدہ ملے گا۔
پرائیویٹ سیکٹر کے چارجنگ سٹیشنز کی منظوری کے عمل کو تیز کرنے کا منصوبہ بینک آف پنجاب کے ہیڈ آف مارکیٹنگ اسد ضیاء نے ڈسٹرکٹ کمشنر کو پیش کیا۔ اس منصوبے میں ان سٹیشنز کے لیے مناسب جگہیں مختص کرنا بھی شامل ہے۔
الیکٹرک بائکس کی تقسیم
رواں ماہ کے اوائل میں حکومت نے طلباء میں الیکٹرک بائیک تقسیم کیں تھی۔ اس مقصد کے لیے صوبائی حکومت نے ایک افتتاحی تقریب کا اہتمام کیا۔ تقریب کا مرکز چیف منسٹرز یوتھ انیشیٹو “ای بائیک پروگرام” کا افتتاح تھا۔
وزیر اعلیٰ مریم نواز نے “چیف منسٹرز یوتھ انیشی ایٹو ای بائیک پروگرام” کا افتتاح کرتے ہوئے الیکٹرک بائیکس کو طلباء کے لیے آدھی ڈاؤن پیمنٹ احاطہ کرتے ہوئے اس آفر مزید قابل رسائی بنایا۔
تعلیمی اداروں میں خواتین کے لیے ای بائیک چارجنگ اسٹیشن لگانے کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کیا یہ عمل مددگار ثابت ہوگا؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔