بجٹ 25-2024: مقامی سطح پر تیار کی گئی HEVs کیلئے بُری خبر
پاکستان کے وزیر خزانہ محمد اورنگزیب کی جانب سے نئے مالیاتی بجٹ 2024-25 کو پیش کیے گئے بجٹ کو چوبیس گھنٹے بھی نہیں گزرے ہیں اور مقامی کار انڈسٹری نے حکومت کی جانب سے عائد کردہ نئے ٹیکس نتائج پر پر تشویش کا اظہار کرنا شروع کر دیا ہے۔
اس سے قبل مارکیٹ میں یہ خبریں گردش کر رہی تھیں کہ موجودہ حکومت الیکٹرک اور ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس چھوٹ برقرار رکھتے ہوئے استعمال شدہ امپورٹڈ کاروں پر نئے ٹیکس لگانے کی تیاری کر رہی ہے۔ تاہم، چیزیں سب کے لیے الٹ ہو گئی ہیں، جن میں مقامی طور پر تیار کی جانے والی ہائبرڈ الیکٹرک گاڑیاں (HEVs) شامل ہیں۔
لوکل انڈسٹری کیلئے بُری خبر
“فنانس بل 2024 کے مطابق 8 ویں شیڈول کی شق 73، جو حکومت کو “سیلز ٹیکس ایکٹ، 1990” کے مطابق مقامی طور پر تیار کی جانے والیHEVs پر 8.5 فیصد جنرل سیلز ٹیکس عائد کرنے کی اجازت دیتا ہے، کو ختم کر دیا گیا ہے۔ نتیجتاً، اس اقدام نے مقامی سطح پر تیار کی جانے والی HEVs کو گاڑیوں کی عمومی فہرست میں دھکیل دیا ہے، جن پر 25 ٹیکس لگایا گیا ہے۔
اس اقدام کے بعد مقامی طور پر تیار ہونے والی HEVs کی قیمتوں میں اضافہ ہو سکتا ہے۔ حیرت کی بات ہے کہ بجٹ تقریر میں وزیر خذانہ محمد اورنگزیب نے انکشاف کیا کہ حکومت مقامی صنعت کو سہولیات فراہم کرنے جا رہی ہے لیکن حالات مختلف ہیں۔
مزید برآں، وزیر خزانہ نے 50000 ڈالر سے زیادہ قیمت والی الیکٹرک کاروں پر ٹیکس چھوٹ واپس لینے کی تجویز پیش کی ہے یعنی کہ پریمیم الیکٹرک گاڑیوں کی قیمتیں بھی متاثر ہوں گی۔ وزیر خزانہ نے کہا کہ جو لوگ یہ کاریں خریدتے ہیں وہ اتنی مہنگی گاڑیوں پر ٹیکس اور ڈیوٹی بھی ادا کر سکتے ہیں۔
وِد ہولڈنگ ٹیکس
نئی کاروں پر وِد ہولڈنگ ٹیکس کا بھی یہی حال ہے، جو پہلے انجن کپیسٹی پر مبنی تھا لیکن اب یہ گاڑی کی انوائس کے مطابق طے کیا جائے گا۔
مثال کے طور پر، آپ نے حال ہی میں پاکستان میں سوزوکی ویگن آر 3.8 ملین روپے میں خریدی ہے اور پرانے رجسٹریشن سسٹم کے تحت یہ فیس 20000 روپے ہوتی تھی جو اب بڑھ کر 30000 روپے ہو جائے گی۔
HEVs کے حوالے سے حکومت کے حالیہ اقدام کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹیس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔