ڈیجیٹلائزیشن کے اس دور میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو ہر شعبے میں پوری طرح استعمال کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے ٹریفک کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو ایک اہم ٹیکنالوجی کے طور پر استعمال کرنا شروع کیا تاکہ سڑکوں کو سفر کرنے والوں کے لیے محفوظ بنایا جا سکے۔
ایک ٹویٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور پاکستان میں ہم نے پہلی بار آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی نگرانی شروع کر دی ہے۔
For the first ever time in Punjab & Pakistan, we have started tracing traffic violations through AI-based detection. pic.twitter.com/3jc4lGcHaz
— Maryam Nawaz Sharif (@MaryamNSharif) April 22, 2024
اس عمل کے تحت درج ذیل خلاف ورزیوں کی نگرانی کی جائے گی:
- ٹریفک سگنلز کی خلاف ورزی
- ٹرپل رائیڈنگ
- سڑک کے غلط سائیڈ پر گاڑی چلانا
- رنگدار / ڈھکا ہوا گلاس
- لائن/لین/زیبرا کراسنگ وغیرہ کی خلاف ورزی
- ممنوع جگہ پر گاڑی چلانا
- ون ویلنگ
- ضرورت سے زیادہ دھواں خارج کرنے والی گاڑیاں
- بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانا
- سیٹ بیلٹ نہ باندھنا
- پارکنگ قوانین کی خلاف ورزی
- مقررہ رفتار کی حد سے تجاوز کرنا
- قابل اجازت حد سے زیادہ مسافروں کو لے جانا
- مال گاڑیوں کی اوور لوڈنگ
- رات کو مناسب ہیڈلائٹس کے بغیر گاڑی چلانا
- ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کرنا
- ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال
- غیر رجسٹرڈ موٹر گاڑی چلانا
- کم عمر یا نوعمر ڈرائیورز کا گاڑی چلانا
اس سے قبل پنجاب کی سابق نگران حکومت اور اس کے بعد آنے والی موجودہ حکومت نے بھی بغیر ہیلمٹ گاڑی چلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ سابق نگران حکومت نے آن لائن رجسٹریشن اور ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید جیسی خدمات بھی متعارف کروائیں۔
عوام کی سہولت کے لیے ٹریفک پولیس نے عوام کے لیے آن لائن سروسز شروع کر دیں۔ اس اہم فیصلے کا مقصد صوبے میں لائسنس کے لیے درخواست دینے والے لوگوں کی تعداد میں اضافے کو دیکھتے ہوئے لائسنس کے عمل کو آسان اور ہموار کرنا ہے۔
صوبائی حکومت کے تازہ ترین اقدام کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔