پنجاب – آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے ٹریفک کی نگرانی شروع

0 2,126

ڈیجیٹلائزیشن کے اس دور میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو ہر شعبے میں پوری طرح استعمال کرنے کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے اور دلچسپ بات یہ ہے کہ پنجاب حکومت نے ٹریفک کی خلاف ورزیوں کو روکنے کے لیے آرٹیفیشل انٹیلیجنس کو ایک اہم ٹیکنالوجی کے طور پر استعمال کرنا شروع کیا تاکہ سڑکوں کو سفر کرنے والوں کے لیے محفوظ بنایا جا سکے۔

ایک ٹویٹ میں وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اس بارے میں آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ پنجاب اور پاکستان میں ہم نے پہلی بار آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے ذریعے ٹریفک کی خلاف ورزیوں کی نگرانی شروع کر دی ہے۔

اس عمل کے تحت درج ذیل خلاف ورزیوں کی نگرانی کی جائے گی:

  • ٹریفک سگنلز کی خلاف ورزی
  • ٹرپل رائیڈنگ
  • سڑک کے غلط سائیڈ پر گاڑی چلانا
  • رنگدار / ڈھکا ہوا گلاس
  • لائن/لین/زیبرا کراسنگ وغیرہ کی خلاف ورزی
  • ممنوع جگہ پر گاڑی چلانا
  • ون ویلنگ
  • ضرورت سے زیادہ دھواں خارج کرنے والی گاڑیاں
  • بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلانا
  • سیٹ بیلٹ نہ باندھنا
  • پارکنگ قوانین کی خلاف ورزی
  • مقررہ رفتار کی حد سے تجاوز کرنا
  • قابل اجازت حد سے زیادہ مسافروں کو لے جانا
  • مال گاڑیوں کی اوور لوڈنگ
  • رات کو مناسب ہیڈلائٹس کے بغیر گاڑی چلانا
  • ٹریفک میں رکاوٹ پیدا کرنا
  • ڈرائیونگ کے دوران موبائل فون کا استعمال
  • غیر رجسٹرڈ موٹر گاڑی چلانا
  • کم عمر یا نوعمر ڈرائیورز کا گاڑی چلانا

اس سے قبل پنجاب کی سابق نگران حکومت اور اس کے بعد آنے والی موجودہ حکومت نے بھی بغیر ہیلمٹ گاڑی چلانے والوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کر رکھا ہے۔ اس کے علاوہ سابق نگران حکومت نے آن لائن رجسٹریشن اور ڈرائیونگ لائسنس کی تجدید جیسی خدمات بھی متعارف کروائیں۔

عوام کی سہولت کے لیے ٹریفک پولیس نے عوام کے لیے آن لائن سروسز شروع کر دیں۔ اس اہم فیصلے کا مقصد صوبے میں لائسنس کے لیے درخواست دینے والے لوگوں کی تعداد میں اضافے کو دیکھتے ہوئے لائسنس کے عمل کو آسان اور ہموار کرنا ہے۔

صوبائی حکومت کے تازہ ترین اقدام کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

Join WhatsApp Channel