اس تحریر سے پہلے ایک اہم بات بتاتے چلیں کہ ٹویوٹا پاکستان نے کروناوائرس کی وباء اور ملک میں جاری لاک ڈاؤن کی وجہ سے 24 مارچ 2020ء کو یارِس کی طے شدہ سافٹ لانچ تقریب مؤخر کر دی ہے۔ کمپنی کی جانب سے ابھی تک نئی تاریخ ظاہر نہیں کی گئی؛ اس حوالے سے کوئی بھی باضابطہ تصدیق ملنے کے بعد ہم آپ کو آگاہ کر دیں گے۔ اس کے علاوہ ہمارے قابلِ اعتماد ذرائع کے مطابق کمپنی کی ڈیلرشپس بھی 6 اپریل تک بند ہیں۔
ہم COVID-19 نامی عالمگیر وباء سے پھیلنے والی افراتفری اور دنیا کو لاحق خطرات سے اچھی طرح آگاہ ہیں۔ یہ پہلے ہی 192 ممالک کو متاثر کر چکی ہے اور دنیا بھر میں ہزاروں اموات کا سبب بن چکی ہے۔
افسوس کی بات یہ ہے کہ کروناوائرس کے نام سے معروف یہ مرض اب پاکستان میں بھی جڑیں پکڑ چکا ہے، جس نے ہمارے سیاست دانوں کو ملک بھر میں لاک ڈاؤن کرنے پر مجبور کر دیا ہے جس کے اثرات ہر شعبہ ہائے زندگی پر پڑ رہے ہیں۔ یہ لاک ڈاؤن 24 مارچ سے نافذ ہے۔
اس صورتِ حال کو مدِنظر رکھتے ہوئے ٹویوٹا انڈس نے اس کڑے وقت میں حکومت کے ساتھ تعاون کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور تاحکمِ ثانی اپنی پیداوار بند کرنے کا قدم اٹھایا ہے۔
یہ اس لیے بہت بڑا قدم ہے کیونکہ نئی ٹویوٹا یارِس تیار ہو چکی ہے۔ چند دن تک اس کی بکنگ بھی جاری رہی اور اب انڈس موٹرز نے COVID-19 کی وباء کی وجہ سے اپنی پیداوار اور بکنگ بند کر دی ہے۔
اس کے علاوہ اس وقت بنائے جانے والے دیگر ماڈلز کی مینوفیکچرنگ اور متعلقہ صارفین کو ڈلیوری میں بھی اب تاخیر ہوگی۔ ٹویوٹا کو معلوم ہے کہ کئی صارفین اپنی گاڑیوں کی تیاری اور ڈلیوری کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ اب بھی ٹویوٹا کا کہنا ہے کہ ملازمین اور صارفین کی صحت اور تحفظ سے بڑھ کر کوئی چیز اہم نہیں۔ انہوں نے انتظار کرنے والے صارفین سے بھی معذرت کی اور اپنے پیداواری یونٹس کی فوری بندش کا اعلان کیا۔
مالی بحران کی وجہ سے پاکستان کی آٹو انڈسٹری پہلے ہی مشکلات سے دوچار ہے کیونکہ ٹیکسز میں غیر منصفانہ اضافے کی وجہ سے گاڑیوں کی طلب پہلے ہی کم ہو چکی ہے۔
اب اس عالمگیر وباء کی وجہ سے کمپنیاں عوام کی حفاظت کے پیشِ نظر اور چین اور جاپان جیسے ممالک سے پارٹس کی سپلائی محدود ہونے کی وجہ سے کارخانے بند کرنے پر مجبور ہو گئی ہیں۔ افسوس کی بات یہ ہے کہ صورتِ حال انڈس موٹر سمیت پہلے ہی مشکلات سے دوچار اداروں کو مزید نقصانات سے دوچار کرے گی۔