پنجاب سنٹرل بزنس ڈسٹرکٹ ڈویلپمنٹ اتھارٹی (PCBDDA) نے لاہور میں “بلیو روڈ” کے نام سے ایک جدید روڈ کا آغاز کیا ہے، جو اس پائیدار ٹیکنالوجی کو اپنانے والا پاکستان اور ایشیا کا پہلا شہر بنا ہے۔ اس کا مقصد شہر کے بنیادی ڈھانچے اور اس کے رہائشیوں کے معیار زندگی کو بہتر بنانا ہے۔
بلیو روڈ میں توانائی کی بچت کرنے والی کئی خصوصیات شامل ہیں، بشمول ایک خصوصی کوٹنگ جو سورج کی روشنی کو منعکس کرتی ہے اور سڑک کی سطح سے جذب ہونے والی ہیٹ کی مقدار کو کم کرتی ہے۔ یہ کوٹنگ رات کے وقت ڈرائیوروں کے لیے حد نگاہ کو بھی بہتر بناتی ہے، جس سے سب کے لیے سفر محفوظ ہو سکتا ہے۔
بلیو روڈ کا تصور پہلے ہی کئی یورپی اور مشرق وسطیٰ کے ممالک بشمول ہالینڈ، فرانس اور قطر میں نافذ کیا جا چکا ہے۔ سی بی ڈی پنجاب کے سی ای او عمران امین نے پاکستان میں اس ٹیکنالوجی کو متعارف کرانے پر خوشی کا اظہار کیا۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہ منصوبہ نہ صرف ماحولیاتی فوائد جیسے کہ گرمی کا تحفظ، توانائی کے تحفظ، اور آلودگی میں کمی لائے گا بلکہ پنجاب میں ایک جدید، پائیدار، اور جامع معاشرے کی تشکیل کے ان کے وژن میں بھی حصہ ڈالے گا۔
عمران امین کی سربراہی میں تعمیراتی کام کی ذاتی طور پر نگرانی کی جا رہی ہے تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ نگراں وزیر اعلیٰ پنجاب محسن رضا نقوی نے اپنے آخری دورے کے دوران دی گئی پراجیکٹس کو پورا کیا ہے۔ یہ منصوبہ لاہور کے انفراسٹرکچر کو جدید بنانے، اسے مزید پائیدار اور ماحول دوست بنانے کی جانب ایک قدم ہے۔
پی سی بی ڈی ڈی اے کا بلیو روڈ کا تصور متعارف کرانا لاہور کے رہائشیوں کے لیے ایک سرسبز مستقبل بنانے کے عزم کی ایک مثال ہے۔ بلیو روڈز کے متعارف ہونے سے لاہور جدید اور پائیدار ٹیکنالوجی کے نفاذ میں دنیا بھر کے دیگر شہروں میں شامل ہو جائے گا۔
بلیو روڈ آئیڈیا ایک اختراعی تخلیق ہے جو سڑک کی حفاظت اور ماحولیاتی صحت کو بہتر بناتی ہے جہاں شہر قریبی دیہی علاقوں کے مقابلے میں نمایاں طور پر گرم ہوتے ہیں، سڑکوں پر ایسی کوٹنگ سے یہ گری کا اثر کم ہو جائے گا۔ امید ہے کہ لاہور کے رہائشی اس سے مستفید ہوں گے، جو شہر کو مزید قابل رہائش اور پائیدار بنائے گا۔
اس بارے میں آپ کے کیا خیالات ہیں؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔