حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ جنہیں داتا صاحب بھی کہا جاتا ہے، کے 980 ویں عرس کی تقریبات پاکستان کے مذہبی کیلنڈر اور پنجاب کے دارالحکومت میں ایک اہم تقریب ہے۔ لاہور میں ملک بھر سے زائرین اور صوفی بزرگ عقیدت مند داتا گنج بخش علی ہجویری ؒ کے مزار پر حاضری دینے کے لیے جمع ہوتے ہیں۔
لہذا لوگوں کی بڑی تعداد کے ساتھ شہر میں گاڑیوں اور پیدل چلنے والوں کی ٹریفک کیلئے راستے کو ہموار بنانے کے لیے موثر ٹریفک پلان اور انتظامات کا ہونا ضروری ہے۔
ٹریفک پلان
شاہدرہ سے آنے والی اور داتا صاحب کے مزار کی طرف جانے والی ٹریفک کو منظم کرنے کے لیے ایک منصوبہ بنایا گیا ہے۔ جس کے تحت ٹریفک کو آزادی چوک سے ریلوے اسٹیشن کی طرف موڑ دیا جائے گا۔ اس موڑ سے مزار کے ارد گرد ٹریفک کی روانی کو کم کرنے میں مدد ملے گی اور زائرین کے لیے زیادہ منظم راستہ فراہم کیا جائے گا۔
شاہدرہ سے لوئر مال کی طرف آنے والی گاڑیوں کو بند روڈ اور سگیاں کے راستے بھیجا کیا جائے گا۔ یہ متبادل راستہ ٹریفک کو تقسیم کرنے اور داتا صاحب کے مزار کی طرف جانے والی مرکزی سڑکوں پر ٹریفک کے بوجھ کو کم کرنے میں مدد دے گا۔
ٹریفک انتطامات بسلسلہ عرس تقریبات حضرت داتا گنج بخش علی ہجویری.
شاہدرہ سے لوئر مال آنے والی ٹریفک کو آزادی چوک سے جانب ریلوے اسٹیشن بجھوایا جائیگا۔
شاہدرہ سے لوئر مال آنے والی ٹریفک نیازی شہید چوک سے بندروڈ، سگیاں بجھوائی جائیگی۔#Lahore #urs pic.twitter.com/dzjDOW95pK— Lahore Traffic Police (@ctplahore) September 5, 2023
ٹریفک کے ان انتظامات کا مقصد عرس کی تقریب میں شرکت کرنے والے زائرین اور عقیدت مندوں کی حفاظت اور سہولت کو یقینی بنانا ہے۔ لوگوں کی بڑی تعداد کی متوقع آمد کے ساتھ، ٹریفک سے متعلق کسی بھی مسائل سے بچنے اور مذہبی اجتماع کے دوران پرامن ماحول کو برقرار رکھنے کے لیے ایک منظم منصوبہ بندی کرنا بہت ضروری ہے۔
مزید برآں، زائرین کے لیے یہ بھی ایک مشورہ ہے کہ ٹریفک سے متعلقہ تاخیر کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے سفر کا پہلے سے منصوبہ بنائیں۔ عوامی نقل و حمل کے آپشنز جیسا کہ بسیں یا لاہور میٹرو ایسے مواقع کا استعمال زیادہ آسانیاں پیدا کر سکتا ہے۔ ان اقدامات کا مقصد تمام شرکاء کے لیے سہولت، حفاظت اور رسائی فراہم کرنا ہے۔