ڈرائیونگ کے دوران میک اپ پر 50000 روپے جرمانہ ہوگا
اگر آپ گاڑی چلاتے ہوئے کھا رہے ہیں، پی رہے ہیں یا میک اپ کر رہے ہیں، تو متحدہ عرب امارات میں آپ کو 50000 روپے تک جرمانہ ہو گا۔ دوران ڈرائیونگ اس طرز کے دیگر کام کے نتیجے میں سنگین حادثے سامنے آسکتے ہیں ہو سکتے ہیں اور متحدہ عرب امارات میں حکام اس مسئلے کے حوالے سے مزید آگاہی پیدا کر رہے ہیں۔
اتوار، 15 جنوری 2023 کو ابو ظہبی کے انٹیگریٹڈ ٹرانسپورٹ سینٹر (ITC) نے ٹویٹر پر ایک پبلک سروس میسج چھوڑا۔ جس میں لکھا گیا کہ “ڈرائیونگ کے دوران کھانے پینے سے کار حادثے کا شکار ہونے کے امکانات 80 فیصد بڑھ جاتے ہیں۔”
Lower accident rates are associated with higher focus when driving. We hope everyone stays safe!#TrafficSafetyCampaign #DistractedWhileDriving pic.twitter.com/3NPwmUOeRg
— "ITC" مركز النقل المتكامل (@ITCAbuDhabi) January 15, 2023
2021 میں متحدہ عرب امارات میں 13 فیصد مہلک حادثات ہوئے جن کی وجہ ڈرائیونگ کے دوران دیگر کام کرنا تھا اور اس دوران 2000 سے زیادہ حادثات رونما ہوئے۔
دبئی میں مقیم قانونی مشیر نوندیپ مٹا کا کہنا ہے کہ یہ معاملہ صرف کھانے پینے تک محدود نہیں ہے بلکہ بہت سے دیگر عوامل ہیں جو ان حادثات کی وجہ سے ہوسکتے ہیں۔ ان کے مطابق کوئی بھی ایسی سرگرمی جو ڈرائیوروں کی توجہ ہٹاتی ہے، جیسے کہ میسج کرنا، میک اپ کرنا اور ویڈیوز بنانا وغیرہ، کو وجوہات کے طور پر دیکھا جا سکتا ہے اور پولیس اس کے لیے ڈرائیور کو جرمانہ کر سکتی ہے!
نواندیپ کے مطابق، گاڑی چلانے کے دوران کھانے، پینے، سگریٹ نوشی کرنے یا میک اپ کرنے والے گاڑی چلانے والوں کو 800 درہم تک جرمانہ اور چار بلیک پوائنٹس مل سکتے ہیں۔ انہوں نے ڈرائیوروں کو مشورہ دیا کہ وہ گاڑی چلاتے وقت اور رکنے کے اشارے پر دونوں ہاتھ سٹیرنگ پر رکھیں۔
متحدہ عرب امارات میں سفر سے متعلق پورٹل روڈ سیفٹی UAE میں سے ایک کے مطابق، حکام کی جانب سے درج ذیل اقدامات کو ڈرائیور کی توجہ ڈرائیونگ سے ہٹانے کا ذمہ دار سمجھا جاتا ہے:
- دوسرے ڈرائیوروں کا رویہ۔
- مسافروں کا ڈرائیوروں سے بات کرنا۔
- ریڈیو فریکوئنسی کو تبدیل کرنا۔
- گاڑی کے AC کو ایڈجسٹ کرنا۔
- بچوں کا گاڑی میں شرارتیں کرنا
- روڈ پر لگائے گئے نشانات
- سمارٹ فون کا استعمال
- نقشے یا سیٹلائٹ نیویگیشن کا استعمال
- گاڑی کے اندر موجود اشیاء تک پہنچنا
کیا آپ کو لگتا ہے کہ اگر پاکستان میں ایسے قوانین نافذ کیے جائیں تو کیا یہ کامیاب رہیں گے؟ کمنٹس سیکشن میں اپنی رائے کا اظہار کریں۔