کار میکرز کے بعد اب ملک کی سب سے بڑی زرعی مشینری تیار کرنے والی کمپنی، ملت ٹریکٹرز لمیٹڈ نے طلب میں کمی اور کیش فلو سے متعلقہ مسائل کا حوالہ دیتے ہوئے پیداوار بند کر دی ہے۔ کمپنی نے 6 جنوری سے اگلے نوٹس تک پیداوار میں کمی کا اعلان کیا ہے۔
کمپنی کے نوٹس میں کہا گیا ہے کہ ٹریکٹروں کی مانگ میں مسلسل کمی اور کیش فلو کی رکاوٹوں کی وجہ سے کمپنی جمعہ 6 جنوری 2023 سے اگلے نوٹس تک بند رہے گی۔
یہ بات قابل ذکر ہے کہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب کمپنی نے پیداوار کو روکا ہو۔ اس سے قبل، ملت ٹریکٹر نے دسمبر 2022 میں انہی وجوہات کی بنا پر پیداوار بند کر دی تھی۔ اس کے علاوہ ٹریکٹر آٹو پارٹس بنانے والی کمپنی بولان کاسٹنگ لمیٹڈ (BCL) نے بھی گزشتہ ماہ پیداوار میں کمی کا اعلان کیا۔ اسی طرح کاروں کے لیے سٹیل وہیل رم تیار کرنے والے بلوچستان وہیلز نے بھی 12 سے 23 دسمبر تک ایسا ہی کیا۔ اور ایک بار پھر، اس کی وجہ طلب میں کمی تھی۔
پاک سوزوکی نے اپنا پروڈکشن پلانٹ بند کر دیا
انڈس موٹر کمپنی (آئی ایم سی) کی جانب سے اپنے پروڈکشن پلانٹ کو عارضی طور پر بند کرنے کے اعلان کے چند دن بعد، سوزوکی پاکستان نے بھی وہی قدم اٹھایا۔ ایک نوٹیفکیشن میں سوزوکی نے کہا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان (SBP) نے CKDs کی درآمد کے لیے پیشگی منظوری کے لیے ایک طریقہ کار متعارف کرایا ہے۔ پابندیوں نے درآمدی کنسائنمنٹ کی کلیئرنس پر منفی اثر ڈالا ہے، جس کے نتیجے میں انوینٹری کی سطح متاثر ہوئی ہے۔
لہذا، انوینٹری میں کمی کی وجہ سے کمپنی کی انتظامیہ نے 2 جنوری 2023 سے 6 جنوری 2023 تک آٹوموبائل اور موٹر سائیکلوں کے لیے اپنا پلانٹ بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے لیٹرز آف کریڈٹ (LCs) پر پابندیوں کے بعد سے، آٹو انڈسٹری کو مشکل وقت کا سامنا ہے۔ پالیسی نے نہ صرف پیداوار بلکہ صارفین کو فراہمی اور ترسیل کو بھی متاثر کیا ہے۔
ملت ٹریکٹرز بند کے بارے میں آپ کا کیا خیال ہے؟ براہ کرم کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔