پاکستان پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی نے حکومت کے ساتھ مذاکرات کامیاب ہونے کے بعد ایک پریس کانفرنس کرتے ہوئے 18 جولائی کو ہونے والی ملک گیرہڑتال واپس لینے کا اعلان کیا ہے۔ لہذا، تمام پیٹرول پمپس کھلے رہیں گے۔
پی پی ڈی اے نے اپنے منافع کے مارجن کو بڑھانے کے لیے حکومت کے ساتھ کامیابی سے مذاکرات کیے ہیں۔ پیٹرولیم ڈیلرز کے لیے پریمیم موٹر گیسولین اور ہائی سپیڈ ڈیزل پر مارجن 7 روپے ہوگا۔ یہ ملک میں پیٹرولیم سپلائی کے حوالے سے صورتحال کو برقرار رکھنے کے لیے بہترین پیش رفت کی جانب ایک قدم ہے۔
پِچھلا نوٹیفکیشن
اس سے قبل رواں ماہ جولائی کے آغاز میں ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اپنے کم ہوتے ہوئے منافع کے مارجن کے خلاف احتجاج کے لیے ملک گیر ہڑتال کا اعلان کیا تھا۔ احتجاج کی اصل وجہ بجلی کے ساتھ ساتھ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ تھا۔ پیٹرول ڈیلرز نے اعتراض کیا کہ قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے مجموعی اخراجات بڑھ چکے ہیں۔ جس کی وجہ سے منافع کا مارجن کم ہو چکا ہے۔ دوسری وجہ کراچی اور دیگر شہروں میں بارش کا پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے پیٹرولیم سپلائی کا نہ ہونا تھا۔ ڈیلرز کے مطابق ان حالات میں آپریشن جاری رکھنا ناممکن تھا۔
پی پی ڈی اے نے ابتدائی طور پر حکومت کو پیٹرول کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے ملک گیر ہڑتال کی وارننگ دی تھی۔ 2 جولائی کو ہونے والی ایک میٹنگ میں پی پی ڈی اے کے چیئرمین عبدالسمیع خان نے کہا تھا کہ پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے ڈیلرز کا مارجن بہت کم رہ گیا ہے۔ منافع کا یہ کم ہونے والا مارجن پٹرول ڈیلرز کو اپنے پمپ بند کرنے پر مجبور کر رہا ہے۔ پی پی ڈی اے نے مطالبہ کیا تھا کہ ڈیلرز کو اپنا کاروبار جاری رکھنے کے لیے کم از کم 6 فیصد ڈیلر مارجن دیا جائے۔