پیٹرول کی قیمتوں میں گزشتہ اضافے کے بعد پیٹرول کی قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 147.83روپے پر پہنچ گئی۔ جس کے بعد امید کی جا رہی تھی 15 دن کے بعد پیٹرول کی قیمتوں پر نظر ثانی کے دوران اگر ایک بار پھر قیمتیں بڑھائی جاتی ہیں تو یہ بلند ترین قیمت کا نیا ریکارڈ ہوگا۔ لیکن خوش قسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔ حکومت نے آئندہ دو ہفتوں کے لیے قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
اوگرا کی سفارش
آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پیٹرول کی قیمت میں 11 روپی فی لیٹر جبکہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں 14 روپے اضافے کی تجویز دی۔ یہ تجاویز عالمی منڈی میں تیل کی بڑھتی ہوئی قیمتوں کی وجہ سے تھیں۔
وزیراعظم عمران خان نے اوگرا کی تجویز مسترد کرتے ہوئے اگلے پندرہ دن تک پیٹرول کی قیمتیں برقرار رکھنے کا حکم دیا ہے۔ وزیراعظم کے معاون خصوصی شہباز گل نے ٹوئٹر پر خبر شیئر کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم نے عوام کو بڑھتی ہوئی مہنگائی سے بچانے کے لیے ایسا کیا ہے۔
اس وقت حکومت اس بڑھتی قیمت کا بوجھ اپنے اوپر لے گی اور عوام کو اس سے بچانے کی کوشش کرے گی۔
— Dr. Shahbaz GiLL (@SHABAZGIL) January 31, 2022
پٹرول کی موجودہ قیمتیں
پٹرول کی موجودہ قیمت تاریخ کی بلند ترین سطح 147.83 فی لیٹر پر ہے۔
ڈیزل کی موجودہ قیمت 144.62 روپے فی لیٹر ہے۔
کیروسین آئل کی موجودہ قیمت 116.48 روپے فی لیٹر ہے۔
لائٹ ڈیزل آئل کی موجودہ قیمت 114.54 روپے فی لیٹر ہے۔
یہ قیمتیں 15 فروری تک نافذ رہیں گی۔
پٹرولیم کی بڑھتی ہوئی قیمتیں خاص طور پر متوسط طبقے کے شہریوں کے لیے تکلیف دہ ہیں۔ کچھ میڈیا رپورٹس کے مطابق حکومت موٹر سائیکل مالکان کے لیے احساس پیٹرول کارڈ شروع کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ اس کارڈ کے ذریعے بائیک چلانے والے کم قیمت پر پٹرول حاصل کر سکیں گے۔ امید کرتے ہیں کہ متوسط طبقے کو ریلیف دینے کے لیے حکومت جلد ہی یہ کارڈ جاری کرے گی۔
دریں اثنا، تیل کی عالمی قیمتیں اب بھی بڑھ رہی ہیں۔ یعنی اگلی نظرثانی میں پیٹرول کی قیمتیں بڑھ سکتی ہیں۔ اس بار ہم پیٹرول کی قیمتوں میں اضافے سے بال بال بچ گئے لیکن اگلی بار ہم اتنے خوش قسمت نہیں ہوسکتے۔