پاک سوزوکی نے کلٹس کی بکنگز روک دیں
پاک سوزوکی کی جانب سے ایک کے بعد ایک ہم خبر جاری کی جا رہی ہے۔ سوزوکی سوئفٹ کو بند کرنے کے بعد کمپنی نے اب سوزوکی کلٹس کی بکنگز بھی بند کر دی ہیں۔ ملک بھر میں سوزوکی ڈیلرشپ کو ہدایت دی گئی ہے کہ وہ اگلے نوٹس تک بُکنگز روک دیں۔
آلٹو کے بعد سوزوکی کلٹس مارکیٹ میں کمپنی کی دوسری سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی ہے۔ پاما کار سیلز رپورٹس کے مطابق ہر ماہ اوسطا 1500 کلٹس یونٹ فروخت ہوتی ہیں۔ گاڑی کی بکنگ بند کرنے سے کمپنی کے منافع پر ضرور اثر پڑے گا۔ یہاں ایک اہم سوال پیدا ہوتا ہے کہ پاک سوزوکی نے اس قدر مشکل فیصلہ کیوں کیا؟
گاڑیوں کیلئے ناکافی سیمی کنڈکٹر چپس
سیمی کنڈکٹر چپس کی کمی ایسا مسئلہ ہے جس نے بی ایم ڈبلیو، فورڈ، ٹیسلا، ٹویوٹا کے بعد سوزوکی کو بھی شدید متاثر کیا ہے۔ دیگرکمپنیز کی طرح پاک سوزوکی کے پاس بھی نئی گاڑیاں تیار کرنے کیلئے اتنے کنڈکٹر چپس ناکافی ہیں جس کی وجہ سے کمپنی نے اپنی سب سے زیادہ فروخت ہونے والی گاڑی میں سے ایک کی بکنگ روک دی۔
سیمی کنڈکٹر چپ کی عالمی سطح پر کمی پوری دنیا میں کار کمپنیز کو نقصان پہنچا رہی ہے اور انہیں اپنی پیداوار بند کرنے پر مجبور کر رہی ہے۔ دنیا بھر کی کمپنیاں کم ہوتی ہوئی پیداوار اور فروخت میں اربوں ڈالر کا نقصان برداشت کر رہی ہیں۔
مجموعی طور پر عالمی آٹو انڈسٹری تیار کیے گئے منصوبے سے 4 ملین کم گاڑیاں تیار کرے گی جس کے باعث اسے فروخت میں 110 بلین ڈالر کا نقصان اٹھانا پڑے گا۔ مارکیٹ میں موجود بڑی کار کمپنیز بھی اسی مسئلے کی وجہ ہونے والے نقصان کو برداشت کر رہی ہیں۔ بدقسمتی سے سیمی کنڈکٹر کی چپس نے ہماری لوکل انڈسٹری کو بھی متاثر کرنا شروع کر دیا ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ جب ہم کسی مقامی کمپنی کے بارے میں سن رہے ہیں کہ اس نے کسی گاڑیوں کی بکنگز دی ہے بلکہ ہنڈائی نشاط، الحاج پروٹون اور دیگر کمپنیز بھی اسی فہرست میں شامل ہیں اور اب پاک سوزوکی کو بھی اس طوفان کا سامنا ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ سیمی کنڈکٹر چپس کا یہ عالمی 2023 تک جاری رہ سکتا ہے۔ بحران ختم ہونے کے بعد بھی آٹو انڈسٹری کو ٹھیک ہونے میں مزید ایک سال لگے گا۔