پاک سوزوکی نے ایک بار پھر بائکس کی پروڈکشن بند کر دی
پی ڈی ایم اتحاد کی حکومت کے بعد عبوری وزیر اعظم عوام کیلئے ایک اچھی امید تھی لیکن موجودہ حکومت کی جانب سے کی جانے والی ریکارڈ مہنگائی مہنگائی ملکی صنعت کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے۔ ملکی معیشت پہلے سے زیادہ تیزی سے خراب ہوتی جارہی ہے۔ حیرت کی بات یہ ہے کہ نگراں وزیر خزانہ شمشاد اختر نے کہا کہ حالات اس سے بھی زیادہ سنگین ہو سکتے ہیں۔
پاکستان میں صنعتوں کی طرح پاکستان آٹو انڈسٹری کو بھی اس بدترین صورتحال کا سامنا ہے جو اس نے پہلے کبھی نہیں کیا تھا۔ کار ساز کمپنیاں پیداوار میں کٹوتی کا اعلان کر رہی ہیں کیونکہ ان کے مطابق انوینٹری کافی نہیں ہے جبکہ، کم فروخت اور کم ہوتے منافع کا حجم جیسے مسائل بھی طویل عرصہ سے سامنے آ رہے ہیں۔
شٹ ڈاؤن ساگا
پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی (PSMC) نے پاکستان سٹاک ایکسچینج (PSX) کو بھیجے گئے ایک پیغام میں کہا ہے لپ انوینٹری کی سطح کی کمی کی وجہ سے، کمپنی کی انتظامیہ نے اپنے موٹرسائیکل پلانٹ کو 01 ستمبر 2023 سے 12 ستمبر تک بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لہذا، اس دوران کار مینوفیکچرنگ کی سہولت کام کرتی رہے گی۔
رواں سال کے دوران کمپنی اب تک بارہ سے زیادہ مواقع پر عارضی بندش کا اعلان کر چکی ہے۔ اس سے قبل گزشتہ ماہ کمپنی نے تصدیق کی تھی کہ اس کا موٹر سائیکل پروڈکشن پلانٹ 31 اگست تک بند رہے گا۔
اسی طرح کے اعلانات جون اور مئی دونوں میں کیے گئے تھے، کمپنی نے ان شٹ ڈاؤن کی وجہ خام مال کی کمی کو قرار دیا تھا۔
فروخت میں کمی اور کافی مالی اخراجات کی وجہ سے، کمپنی نے مالی سال 23-2022 کے ابتدائی چھ مہینوں میں 9.68 بلین روپے کا نقصان رپورٹ کیا۔
پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری کو مختلف مشکلات کا سامنا ہے، جن میں توانائی کے بڑھتے ہوئے اخراجات، سیاسی عدم استحکام اور ڈالر کی شدید قلت کے ساتھ ساتھ درآمدات کے لیے لیٹر آف کریڈٹ حاصل کرنے میں مشکلات شامل ہیں۔