حکومت کا عوام پر پیٹرول بم گرانے کا سلسلہ جاری

0 7,458

گزشتہ روز آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے پٹرول کی قیمت میں 5.25 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 3.5 روپے فی لیٹر اضافے کی تجویز دی تھی۔ وزارت خزانہ نے وزیراعظم عمران خان سے مشاورت کی اور قیمتوں پر حتمی نظرثانی کی۔ حکومت نے پٹرول کی قیمت میں 4 روپے اور ڈیزل کی قیمت میں 2 روپے فی لیٹر اضافہ کردیا ہے۔

پرانی قیمتیں

پاکستان میں پیٹرول کی پرانی قیمت 123.30 روپے، ڈیزل کی 120.04 روپے، لائٹ ڈیزل کی 90.69 روپے اور کیروسین آئل 92.26 روپے فی لیٹرتھی۔

نئی قیمتیں

حکومت کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھانے کے بعد پیٹرول کی نئی قیمت 127.30 روپے جبکہ ڈیزل کی قیمت 122.04 روپے فی لیٹر ہو چکی ہے۔ اسی طرح لائٹ ڈیزل کی قیمت   99.51روپے اور کیروسین آئل کی قیمت  99.31 روپے ہو چکی ہے جن کا اطلاق ہو چکا ہے۔

Petrol Price Increased

حکومت گزشتہ چند ماہ سے پٹرول کی قیمتوں کے ساتھ ساتھ عوامی جذبات سے بھی کھیل رہی ہے۔ گزشتہ دو ماہ میں پیٹرول کی قیمت میں 4 بار اضافہ کیا گیا ہے اور اب جبکہ ہمیں لگتا تھا کہ پیٹرول کی قیمتیں انتہائی اعلی سطح پر ہیں تو حکومت کی جانب سے ایک بار پھر پیٹرول کی قیمت میں اضافہ کر دیا گیا ہے۔

سرکاری نوٹیفکیشن کے مطابق اوگرا کی جانب سے پیٹرولیم مصنوعات کی زیادہ بڑھانے کی پیشکش کی گئی لیکن وزیر اعظم نے ان کی سفارش کے خلاف فیصلہ کرتے ہوئے پیٹرول کی قیمتوں میں “کم سے کم اضافہ” منظور کیا ہے۔

کیا آپ کو لگتا ہے کہ حکومت اس بار پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ کرے گی؟ اگر ہاں تو پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کتنا اضافہ کیا جا سکتا ہے؟ متوقع اضافے سے مقامی صارفین پر کیا اثر پڑے گا؟ نیچے دئیے گئے کمنٹس سیکشن میں اپنے خیالات کا اظہار کریں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.