پاکستان میں پیٹرول کی قیمتوں میں مزید کمی کا امکان

0 5,871

پاکستان میں ہر پندرہ دن کے بعد پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ ایک معمول بن گیا ہے۔ اسی عمل نے ایندھن کی قیمتوں کو 323.38 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچا دیا ہے۔ حالانکہ اس سے قبل یکم اکتوبر کو پیٹرول کی قیمتوں میں 8 روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے لیکن 323.38 روپے فی لیٹر ملکی تاریخ کی بلند ترین قیمت ہے۔

دنیا بھر میں پیٹرول کی قیمتوں میں تبدیلی کے اثرات ملکی معیشت اور عوام پر مرتب ہوتے ہیں۔ پاکستان میں گزشتہ کئی مہینوں سے ایسا ہی ہو رہا ہے۔ پیٹرول کی قیمتوں میں حد سے زیادہ اور غیر مساوی اضافے نے پہلے سے مہنگائی کی چکی میں پِسے کمزور طبقے کو مالی طور پر مزد پریشانی کی طرف دھکیل دیتا ہے جبکہ دوسری جانب قیمتوں میں کمی راحت کا باعث بنتی ہے۔

موجودہ نگران حکومت کی جانب سے یکم اکتوبر کو پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان کرنے سے چند پہلے ہی ہم نے آپ کو اس بارے  آگاہ کر چکے تھے اور اس کی وجہ ڈالر کے مقابلے میں  روپے کی قدر میں اضافہ تھا۔

ایک بار پھر حالیہ رپورٹس کے مطابق، 15 اکتوبر کو دوبارہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی کا امکان ہے کیونکہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں ایندھن کی قیمتوں میں مسلسل کمی آ رہی ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں کمی کا سلسلہ جاری ہے اور اس کی قیمت میں 5 فیصد سے زائد کمی ہوئی ہے۔ برطانوی برینٹ خام تیل کی قیمت 85.81 ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہے جبکہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کی قیمت 84.22 ڈالر فی بیرل تک گر گئی ہے۔

عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمتوں میں مزید کمی ہوئی ہے۔ خام تیل کی قیمت میں کمی کی وجہ عالمی معیشت کی سست روی اور طلب میں کمی کے خدشات ہیں۔

دوسری جانب اس بات کا بھی امکان ہے کہ اوپیک تیل کی پیداوار میں مزید کمی نہ کرے۔ ماہرین نے عندیہ دیا ہے کہ اگر عالمی منڈی میں یہ رجحان جاری رہا تو پاکستان میں ایندھن کی قیمتوں میں نمایاں کمی ہو سکتی ہے۔

پٹرول کی موجودہ قیمتیں۔

پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں 8 روپے اور 11 روپے ف لیٹر کمی کے بعد یہ قیمتیں بالترتیب 323.38 روپے اور 318.18 روپے ہیں۔

پیٹرول کی قیمتوں میں متوقع کمی کے حوالے سے آپ کیا توقع رکھتے ہیں؟ تبصرے کے سیکشن میں ہمیں بتائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.