پورشے نے اپنے صارفین کو بڑی خوشخبری سنا دی
گزشتہ ماہ ’فیلیسیٹی ایس‘ نامی کارگو جہاز جرمنی سے امریکا جاتے ہوئے بحر اوقیانوس میں ڈوب گیا تھا۔ اس جہاز میں 4000 ووکس ویگن لگژری کاروں سمیت پورش، بینٹلی، لیمبوروگھینی اور آڈیز بھی شامل ہیں جن کی مالیت 155 ملین ڈالر (27 ارب روپے) تھی۔ پورش کے سی ای او اولیور بلوم نے نقصان کے بارے میں بات کرتے ہوئے کہا کہ کمپنی اپنے صارفین کے لیے 1000 سے زیادہ کاریں دوبارہ بنانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
بلوم نے پورش کی سالانہ رزلٹ کال سے پہلے بات کی اور کہا کہ بدقسمتی سے جہاز ڈوب گیا، جس پر 1000 سے زیادہ کاریں موجود تھیں۔ اب یہ ہم پر منحصر ہے کہ ہم پیداوار کو بحال کریں جب کہ ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا ہے۔ جن میں سیمی کنڈکٹرز، سپلائی چین اور خاص طور پر روس یوکرین جنگ جیسے مسائل شامل ہیں۔ لیکن ہم پچھلے دو سالوں میں چیلنجز کے ساتھ کام کرنے کے عادی ہو چکے ہیں۔
لیمبوروگھینی، بینٹلے اور آڈی کاریں
لیمبوروگھینی اور بینٹلے نے بھی اپنے صارفین کیلئے دوبارہ کاریں بنانے کا وعدہ کیا ہے۔ اس کے علاوہ آڈی نے پہلے ہی اعلان کیا ہے کہ وہ نقصان کی تلافی کے لیے اضافی 1800 گاڑیاں بنائے گی۔
اس حادثے میں لیمبورگینی کی 85 گاڑیاں ڈوبی۔ ان میں سے 15 اوینٹاڈور الٹی میٹ یونٹس شامل تھے۔ کمپنی نے اوینٹاڈور الٹی میٹ کے آرڈر لینا بند کر دئیے تھے لیکن حادثے میں ڈوبنے والی 15 کاروں کو دوبارہ بنانے کیلئے پیداوار دوبارہ شروع کر دی گئی ہے۔ ڈوبنے والی لیمبوروگھینی کی گاڑیوں میں دیگر ماڈلز میںUrus SUV اور چند Huracan یونٹس بھی تھے جو کہ دوبارہ بنا لیے گئے ہیں۔
حادثے میں بینٹلے جہاز ڈوبنے کے واقعے میں 189 کاریں گنوا بیٹھی۔ بینٹلے کے سی ای او بینٹلے ایڈریان ہال مارک کا کہنا ہے کہ ہم نے پہلے ہی 100 گاڑیاں بنا لی ہیں جبکہ آئندہ آنے والے چھ ماہ کے اندر دیگر گاڑیاں بھی بنا لیں گے۔
یہ نہیں معلوم کہ صارفین کو اپنی متبادل گاڑیاں کب ملیں گی لیکن نقصانات کو پورا کرنا VW گروپ کے لیے ایک بڑا اقدام ہے۔ جب یہ واقعہ فروری میں پیش آیا تو امید پیدا ہو گئی تھی کہ جہاز کو بچا لیا جائے گا۔ بدقسمتی سے ایسا نہیں ہوا۔