پاکستان میں آڈی شدید مشکلات میں: تنازعے سے لے کر عدالتوں اور کسٹمز کی کارروائی تک کا سفر

711

لاہور/کراچی، ستمبر 2025 – پاکستان میں آڈی کے سرکاری شراکت دار، پریمیئر سسٹمز (پرائیویٹ) لمیٹڈ، اس وقت بڑھتی ہوئی قانونی اور ریگولیٹری مشکلات کا شکار ہے۔ جو تنازعہ صرف ایک ناراض گاہک کے ساتھ شروع ہوا تھا، وہ اب سول مقدمات، ہتک عزت کے نوٹسز، فوجداری کارروائیوں، اور یہاں تک کہ کسٹمز کی مداخلت تک پہنچ گیا ہے، جس کے نتیجے میں پریمیئر کے درآمدی تجارتی قیمتیں (ITPs) مقرر کرنے کے اختیار کو بھی معطل کر دیا گیا ہے۔

صارفین کا اعتماد بمقابلہ ڈیلرشپ کا اختیار

اس تنازعہ کا اصل نقطہ یہ ہے کہ پاکستان میں آڈی کے خریداروں کے لیے کون صحیح معنوں میں جوابدہ ہے؟ پریمیئر کا موقف ہے کہ اس نے آڈی کے مقامی ڈسٹری بیوٹر کی حیثیت سے اپنے تمام معاہدے کی ذمہ داریاں پوری کی ہیں، جبکہ وارنٹی اور بعد از فروخت کی ذمہ داریاں جرمنی میں موجود آڈی اے جی کی ہیں۔ تاہم، درخواست گزاروں کا الزام ہے کہ غلط بیانی کی گئی اور مدد سے انکار کیا گیا، جو صارفین کی بڑی سطح پر عدم اطمینان کو ظاہر کرتا ہے۔ یہ تنازعہ اب پریمیئر کی پاکستان میں آڈی کے نمائندے کے طور پر قانونی حیثیت کے لیے ایک براہ راست چیلنج بن گیا ہے۔

کسٹمز کی مداخلت: ایک غیر معمولی قدم

یہ معاملہ ایک غیر معمولی موڑ لے چکا ہے، جہاں کسٹمز پاکستان نے عدالتی حکم پر پریمیئر کا ITPs مقرر کرنے کا اختیار معطل کر دیا ہے۔ صنعت کے ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ چند غیر معمولی واقعات میں سے ایک ہے جہاں کسی ڈیلرشپ کا درآمدی قیمتیں مقرر کرنے کا اختیار صارفین کے تنازعات اور جاری مقدمات کی وجہ سے محدود کیا گیا ہے۔ یہ مداخلت اس بارے میں سخت سوالات اٹھاتی ہے کہ پاکستان میں لگژری کار ڈیلرشپس کو کیسے ریگولیٹ کیا جاتا ہے اور انہیں کس طرح جوابدہ ٹھہرایا جاتا ہے، خاص طور پر ایسے بازار میں جہاں شفافیت اکثر مفقود رہی ہے۔

صنعت پر اثرات اور آڈی اے جی کا موقف

جرمن کار ساز کمپنی آڈی اے جی کے لیے، یہ بحران پاکستان میں اس کی موجودگی کو مزید پیچیدہ بنا رہا ہے۔ لاہور کی عدالت نے آڈی اے جی کو سول مقدمے میں ایک “ضروری فریق” قرار دے دیا ہے، جس کے بعد کمپنی کو جلد ہی ان صارفین کے لیے وارنٹیوں اور بعد از فروخت سروسز کے بارے میں اپنا موقف واضح کرنے پر مجبور کیا جا سکتا ہے جنہوں نے اپنی گاڑیاں پریمیئر کے ذریعے خریدی تھیں۔ تب تک، صارفین کا اعتماد داؤ پر لگا ہوا ہے۔ خریدار یہ سوچنے پر مجبور ہیں کہ آیا ان کی وارنٹیاں درست ہیں اور آیا مستقبل کی سروسز پوری کی جائیں گی، چاہے ڈیلرشپ کے تنازعات کچھ بھی ہوں۔

اس کی ابتدا ایک ناراض گاہک اور ایک ڈیلرشپ کے درمیان ذاتی جھگڑے کے طور پر ہوئی ہوگی، لیکن اس کے اثرات – عدالتوں، فوجداری شکایات، اور ریگولیٹری کریک ڈاؤن – اب بڑے سوالات کھڑے کر رہے ہیں: پاکستان میں آڈی کی اصل نمائندگی کون کرتا ہے، اور اس طوفان کے درمیان صارفین کہاں کھڑے ہیں؟

Google App Store App Store

تبصرے بند ہیں.

Join WhatsApp Channel