پنجاب حکومت طلبہ میں 1 لاکھ الیکٹرک بائکس تقسیم کرے گی

0 154

پنجاب حکومت نے پائیدار نقل و حرکت کو فروغ دینے اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے لیے ایک اور اہم قدم اٹھایا ہے۔ اس سلسلے کو مزید آگے بڑھاتے ہوئے، وزیرِاعلیٰ پنجاب مریم نواز نے اگلے سال طلبہ میں مزید 1,00,000 الیکٹرک بائیکس تقسیم کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔

وزیرِاعلیٰ نے یہ اعلان اوکاڑہ یونیورسٹی میں ایک شاندار تقریب کے دوران کیا، جہاں انہوں نے طلبہ میں اسکالرشپ چیکس بھی تقسیم کیے۔

اپنے خطاب میں مریم نواز نے تعلیم اور جدت کی اہمیت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ باصلاحیت طلبہ کے لیے اسکالرشپ پروگرام ملک کی تاریخ کا سب سے بڑا اور جامع منصوبہ ہے۔

پچھلے اقدامات

گزشتہ سال جولائی میں صوبائی حکومت نے “وزیرِاعلیٰ یوتھ انیشی ایٹو ای-بائیک پروگرام” کا آغاز کیا تھا، جس کے تحت طلبہ کو الیکٹرک بائیکس فراہم کی گئیں۔ اس پروگرام میں حکومت نے بائیک کی لاگت کا نصف حصہ ادا کیا (یعنی 40,000 روپے میں سے 20,000 روپے)۔ اس ماحول دوست اقدام کے تحت 8,000 سے زائد طالبات کو بھی ای-بائیکس دی گئیں، تاکہ وہ خود مختار طریقے سے نقل و حرکت کر سکیں۔

طلبہ کے بعد پنجاب حکومت نے اساتذہ کے لیے بھی ایسا ہی منصوبہ پیش کیا۔ اس کے تحت 15,000 اساتذہ کو الیکٹرک بائیکس فراہم کی جائیں گی، تاکہ وہ آسانی سے سفر کرسکیں اور ایندھن کے اخراجات بچا سکیں۔

خواتین کے لیے چارجنگ اسٹیشنز

خواتین کے لیے اس الیکٹرک بائیک سروس کو مزید آسان بنانے کے لیے صوبائی حکومت نے چارجنگ اسٹیشنز نصب کرنے کا اعلان کیا ہے۔ یہ سہولت بینک آف پنجاب (BoP) کے تعاون سے فراہم کی جائے گی۔ ڈپٹی کمشنر لاہور رافعہ حیدر نے ڈیزائن اور سائٹ کے انتخاب کی منظوری دی، جس میں عوامی مقامات جیسے لبرٹی پارکنگ پلازہ اور خواتین یونیورسٹیز اور کالجز کو ترجیح دی گئی۔

پنجاب حکومت الیکٹرک گاڑیوں کی جانب منتقلی کو فروغ دے رہی ہے، جس سے ماحولیاتی آلودگی میں کمی آئے گی۔ اس مہم کے تحت ایک تقریب میں نجی گاڑیوں کے معائنے کے نئے نظام کا آغاز کیا گیا اور ناواوا موبلائزرز کمپنی کو ای-لوڈر رکشہ بنانے کا پہلا لائسنس جاری کیا گیا۔

پنجاب میں صاف اور سبز مستقبل کی جانب یہ اقدامات ایک اہم پیش رفت ہیں.

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.