پنجاب حکومت صوبے میں 240 الیکٹرک بسیں متعارف کرانے جا رہی ہے

0 73

پنجاب میں پہلی بار دور دراز اضلاع کے شہریوں کو بھی مکمل طور پر الیکٹرک پبلک ٹرانسپورٹ تک رسائی حاصل ہو گی۔ وزیراعلیٰ پنجاب نے اپنے سوشل میڈیا ہینڈلز پر ایک ویڈیو شیئر کی ہے جس میں چین میں تیار ہونے والی الیکٹرک بسیں دکھائی گئی ہیں اور 1,100 EV بسوں کے منصوبے کا اعلان کیا ہے۔ اس سلسلے کی پہلی 240 بسیں 22 اگست 2025 کو پہنچیں گی۔

یہ ابتدائی بسیں 24 سے زائد پسماندہ اضلاع میں بھیجی جائیں گی جہاں پہلے منظم پبلک ٹرانسپورٹ کی کمی تھی، ان اضلاع میں بہاولنگر، اٹک، گجرات اور ڈیرہ غازی خان جیسے شہر شامل ہیں۔ ہر بس ایئرکنڈیشنڈ ہو گی، مسافروں کی حفاظت کے لیے سی سی ٹی وی کیمرے سے لیس ہو گی، اور خصوصی افراد کی رسائی کو یقینی بنانے کے لیے اس میں وہیل چیئر ریمپ بھی موجود ہوں گے۔ کرایہ فی سواری صرف 20 روپے مقرر کیا گیا ہے، تاکہ یہ سروس تمام رہائشیوں کے لیے سستی ہو۔ اس کے بعد، باقی ماندہ 600 بسیں دسمبر تک پہنچنے کا شیڈول ہے۔

پنجاب کا محکمہ ٹرانسپورٹ اس منصوبے کو ترجیح دے رہا ہے تاکہ چھوٹے اور دور دراز اضلاع کو بھی وہی عوامی خدمات مل سکیں جو بڑے شہری مراکز کو حاصل ہیں۔ وزیراعلیٰ نے زور دیا کہ “ہر ضلع اہمیت رکھتا ہے،” جو بنیادی ڈھانچے کی ترقی کے حوالے سے ایک جامع نقطہ نظر کی نشاندہی کرتا ہے۔

پنجاب حکومت کا 2,000 الیکٹرک بس چارجنگ اسٹیشنز قائم کرنے کا منصوبہ

جون میں، حکومت نے اس نئے فلیٹ کو سہولت فراہم کرنے کے لیے پنجاب بھر میں 2,000 تک الیکٹرک بس چارجنگ اسٹیشنز کی تنصیب کی بھی منظوری دی ہے۔ یہ نیٹ ورک ابتدائی طور پر پہلے 600 بسوں کی تعیناتی کو سپورٹ کرے گا، جبکہ بعد میں اسے مکمل 1,100 بسوں کے لیے بڑھایا جائے گا۔ صوبائی حکام نے اس بات پر زور دیا کہ یہ ڈپو اور چارجنگ سہولیات کو بین الاقوامی معیار پر پورا اترنا چاہیے اور ان میں سمارٹ، محفوظ اور قابل رسائی بنیادی ڈھانچہ شامل ہونا چاہیے۔ یہ اقدام پنجاب کلین ایئر پروگرام کا حصہ ہے، جس کا مقصد آلودگی کو کم کرنا اور شہری و دیہی دونوں علاقوں میں پائیدار پبلک ٹرانزٹ کو وسعت دینا ہے۔

آپ وزیراعلیٰ کے اس ای-بس منصوبے کے بارے میں کیا سوچتے ہیں، ہمیں تبصروں میں بتائیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.

Join WhatsApp Channel