پنجاب حکومت کی الیکٹرک بائک سکیم منسوخ کرنے کی تردید
مختلف میڈیا سائٹس پر گردش کرنے والی خبروں کی نفی کرتے ہوئے حکومت پنجاب نے کہا ہے کہ الیکٹرک بائیک کی سکیم منسوخ نہیں کی گئی۔ صوبائی حکومت کے ایک آفیشل کے مطابق یہ غلط معلومات ہیں اور حکومت اس سکیم پر کام جاری رکھے ہوئے ہے۔ اہلکار نے مزید کہا کہ درخواستیں دینے کا عمل مکمل ہو گیا ہے جبکہ آنے والے ہفتے میں ای بیلٹنگ کا انعقاد کیا جائے گا۔
سرکاری اعداد و شمار کے مطابق یکم مئی 2024 تک پنجاب حکومت کو ای بائک کے لیے کل 15210 درخواستیں موصول ہوئی ہیں جبکہ درخواست کی آخری تاریخ یکم مئی ہی تھی۔
جھوٹی رپورٹس
اس سے قبل رپورٹس میں بتایا گیا تھا کہ حکومت نے ماحول دوست ٹرانپسورٹ کو فروغ دینے کے لیے اپنے منصوبوں میں نمایاں تبدیلی کی ہے۔ ابتدائی طور پر میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ صوبائی حکومت نے بیٹری کی چوری اور کم مائلیج کی وجہ سے الیکٹرک بائکس کا منصوبہ ختم کر دیا ہے۔ رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا کہ متبادل پیشکش کے طور پر حکومت پیٹرول سے چلنے والی روایتی موٹر سائیکلوں کو آسان اور سود سے پاک اقساط پر تقسیم کرے گی۔
طلباء کے لیے بائیک سکیم
گزشتہ ماہ وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز شریف نے یونیورسٹی کے طلباء کے لیے بھی ایک پروگرام شروع کیا۔ حکومت نے اس موقع پر 20000 موٹر سائیکلیں دینے کا اعلان کیا۔ جن میں الیکٹرک اور پیٹرول دونوں بائکس شامل ہیں۔
اس کے علاوہ صوبے بھر میں مساوی مواقع کو یقینی بنانے کے لیے کوٹہ سسٹم مقرر کیا گیا ہے۔ شہری علاقوں میں، بائک کو مرد اور خواتین کے درمیان یکساں طور پر تقسیم کیا جائے گا۔ تاہم، دیہی علاقوں میں، 70 فیصد مرد طلبا اور 30 فیصد خواتین طلبا کے لیے مختص کوٹہ رکھا گیا ہے۔
آپ اس حالیہ اقدام کے بارے میں کیا سوچتے ہیں کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔