لاہور میں پہلی بار الیکٹرک بس سروس شروع

0 102

پنجاب حکومت صوبائی دارالحکومت میں پائیدار ٹرانسپورٹ سروسز متعارف کرانے کی جانب پیش قدمی کر رہی ہے۔ حالیہ اقدام کے طور پر، وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے لاہور میں الیکٹرک بسوں کے پائلٹ منصوبے کا آغاز کیا ہے۔

توسیعی منصوبے کے تحت، اگست میں اس 27 بسوں کے بیڑے میں مزید 500 الیکٹرک بسیں شامل کی جائیں گی۔ وزیر اعلیٰ پنجاب نے اعلان کیا کہ اورنج لائن ٹرین، الیکٹرک بسیں اور اسپیڈو بس سینئر شہریوں، معذور افراد اور طلبہ کے لیے مفت سفری سہولت ہوں گی، جبکہ دیگر مسافروں کے لیے کرایہ 20 روپے سبسڈی کے ساتھ مقرر کیا گیا ہے۔

وزیر اعلیٰ نے مزید کہا، “مجھے سب سے زیادہ خوشی اس بات کی ہے کہ الیکٹرک بس کا کرایہ 20 روپے مقرر کیا گیا ہے۔ عوامی ٹرانسپورٹ کے عام کرایے بھی عوام پر بوجھ ڈالنے کے مترادف ہیں۔ الیکٹرک بس سروس کے پائلٹ منصوبے سے روزانہ 17,000 مسافر مستفید ہوں گے۔ ان بسوں میں مفت وائی فائی، موبائل چارجنگ اور سی سی ٹی وی کیمرے نصب کیے گئے ہیں تاکہ ہراسمنٹ کے واقعات کی روک تھام کی جا سکے۔”

الیکٹرک بس کا روٹ

الیکٹرک بس سروس ایک جامع روٹ پر محیط ہے، جو شہر کے اہم مقامات اور مصروف علاقوں سے گزرتی ہے۔ یہ حاجی کیمپ سے شروع ہو کر پولیس لائن، شملہ پہاڑی، روزنامہ جنگ، مسلم لیگ ہاؤس اور کلب چوک سے گزرتی ہے۔ راستے میں یہ گورنر ہاؤس، باغِ جناح اور چڑیا گھر پر بھی رکتی ہے۔

مزید آگے، یہ چیرنگ کراس، گنگارام اسپتال، وارث روڈ، عابد مارکیٹ اور مزنگ سے ہو کر گزرتی ہے۔ مسافر شمع، اچھرہ، فضلیہ کالونی، رحمان پورہ، اچھرہ پل، پنجاب کالج اور نیو گارڈن ٹاؤن سے بھی سوار ہو سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ، یہ بس کیمپس پل، پنجاب یونیورسٹی گیٹ نمبر 4، ہیلی کالج اور آئی بی اے اسٹاپ سے گزرتی ہے۔ دیگر اہم اسٹاپس میں شاہ دی کھوئی، راوی چوک، شوق چوک اور اکبر چوک شامل ہیں۔ یہ سروس ٹاؤن شپ بازار اور موچی پورہ سے بھی گزرتی ہے۔

علاوہ ازیں، اس روٹ میں ماڈل ٹاؤن لنک روڈ، ہونڈا موڑ، گورنمنٹ ایمپلائز سوسائٹی اور پنڈی اسٹاپ بھی شامل ہیں۔ یہ مزید آگے رفاح یونیورسٹی، نرسری بس اسٹاپ، ہمدرد چوک سے گزرتی ہوئی منہاج یونیورسٹی پر اپنی منزل مکمل کرتی ہے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.