محفوظ سفر کو یقینی بنانے کے لیے صوبائی حکومت کی تیز ترین کوششیں اور ایک ہی دن میں 74000 ڈرائیونگ لائسنسوں کا اجرا ہی واحد پیش رفت نہیں ہے بلکہ ایک اور قابل ذکر اپ ڈیٹ ہے اور وہ یہ ہے کہ حکومت نے لائسنس فیس میں بڑا اضافہ کر دیا ہے۔
لاہور ٹریفک پولیس کی جانب سے حال ہی میں انکشاف کیا گیا ہے کہ صوبائی حکومت نے کاروں اور موٹر سائیکلوں دونوں کے لیے ڈرائیونگ لائسنس کی فیس میں خاطر خواہ اضافے کی منظوری دے دی ہے۔
ٹوئٹر ایکس پر ایک سرکاری اعلان کے مطابق نگران پنجاب حکومت نے فیس میں حیران کن طور پر 1566 فیصد اضافے کا فیصلہ کیا ہے، جو کہ اب 60 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کر دی گئی ہے۔
اس متنازعہ فیصلے نے سوشل میڈیا پر تنقید کا ایک طوفان برپا کر دیا ہے۔ بہت سے شہری اپنے عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہہ رہے ہیں کہ یہ فیصلہ عوام پر اضافی بوجھ ہے۔
دوسری جانب موٹروتے پولیس نے بھی ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی سے متعلق جرمانوں میں بڑا اضافہ کر دیا ہے۔
جرمانوں میں بھاری اضافہ
ایچ آئی ڈی لائٹس پر عائد جرمانہ 300 روپے سے بڑھا کر 2000 روپے کر دیا گیا ہے یعنی کہ اس جرمانے میں 1700 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔
خطرناک طریقے سے ڈرائیونگ کرنے والے موٹرسائیکل سواروں کو اب 5000 روپے کے بھاری جرمانے کا سامنا کرنا پڑے گا جو کہ پہلے 300 روپے تھا۔ اسی طرح بغیر ہیلمٹ گاڑی چلانے پر جرمانہ 200 روپے سے بڑھا کر 1000 روپے کر دیا گیا ہے۔
اسی طرح گاڑیوں میں حد سے زیادہ مسافر بٹھانے پر 5000 روپے جرمانہ مقرر کیا گیا ہے تاکہ دوران سفر کسی بھی غیر متوقع حادثے میں ہونے والے نقصان سے بچا سکے۔ اس سے قبل یہ جرمانہ 1500 روپے تھا۔
اس کے علاوہ تیز رفتاری پر عائد جرمانے پر عائد جرمانے میں بھی اضافہ دیکھا گیا ہے۔ جس کے تحت موٹر سائیکل سواروں کو 1500 روپے جبکہ مسافر گاڑیوں پر 2500 روپے جبکہ ہیوی ٹرانسپورٹ وہیکلز پر 5000 روپے جرمانہ عائد کیا گیا ہے۔
موٹروے پولیس کی جانب سے جرمانوں میں یہ اضافہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کرنے والوں کیلئے ایک اہم پیغام ہے کہ وہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی کے نتائج کے بارے میں آگاہ رہیں اور ان اقدامات سے باز رہیں۔