جی ایس ٹی میں اضافے کے بعد سوزوکی سوئفٹ کی قیمتیں بڑھا دی گئی
جیسا کہ ہم آپ کو پہلے نتا چکے ہیں کہ حکومت نے 40 لاکھ روپے سے زیادہ قیمت والی کاروں پر 25 فیصد جی ایس ٹی (جنرل سیلز ٹیکس) لگانے کی منظوری دے دی ہے۔ لہذا، ٹیکس میں اضافے کے بعد اس کے اثرات بھی آنا شروع ہو چکے ہیں، یعنی گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ شروع ہو چکا ہے۔
پاکستان سوزوکی موٹر کمپنی (PSMC) نے ٹیکس میں اضافے کو صارفین تک پہنچانے میں پہل کی ہے، کمپنی نے سوزوکی سوئفٹ کے ویرینٹ جی ایل ایکس سی وی ٹی کی قیمت میں اضافہ کر دیا ہے۔
قیمت میں اضافہ
کمپنی نے سوئفٹ GLX CVT کی قیمت میں 304000 روپے کا اضافہ کیا ہے۔ جس کے بعد گاڑی کی قیمت 5125000 روپے سے بڑھ کر 5429000 روپے ہو چکی ہے۔ دریں اثنا، پاک سوزوکی نے دیگر ویرینٹس کی قیمتیں برقرار رکھی ہیں۔
جی ایس ٹی میں اضافے کا اثر
خیال رہے کہ 1400 سی سی اور اس سے زیادہ انجن کپیسٹی والی کاروں پر پہلے سے ہی جی ایس ٹی 25 فیصد ہے۔ اس ایس آر او کا دوسرا نکتہ اہم ہے، جس کا مطلب ہے کہ 40 لاکھ روپے سے اوپر کی تمام کاروں پر جی ایس ٹی بڑھا کر 25 فیصد کر دیا گیا ہے۔
اس کے علاوہ دوسری شق کے بارے میں سوزوکی کے ایک اہلکار نے پاک ویلز کو بتایا کہ اگرچہ کلٹس اور سوئفٹ کے کچھ ویریئنٹس کی قیمت 40 لاکھ روپے سے زیادہ ہے لیکن اگر ہم سیلز ٹیکس کو خارج کردیں، تو صرف سوئفٹ GLX اس نئے ٹیکس نیٹ میں آتی ہے جو کہ کافی دلچسپ بات ہے جبکہ آئندہ چند دِنوں میں چیزیں مزید واضح ہو جائیں گی کیونکہ کمپنیاں اس نئے SRO کے تحت قیمتوں میں اضافے کا اعلان کریں گی۔
نئی ترامیم کے تحت ان گاڑیوں پر 25 فیصد جی ایس ٹی لاگو کیا جائے گا:
- مقامی طور پر تیار یا اسمبل شدہ گاڑیاں جن کی انجن کپیسٹی 1400 سی سی یا اس سے زیادہ ہے۔
- مقامی طور پر تیار یا اسمبل شدہ گاڑیاں جن کی انوائس پرائس (سیلز ٹیکس کے علاوہ) 40 لاکھ روپے سے زیادہ ہو۔
- مقامی طور پر تیار یا اسمبل شدہ ڈبل کیبن (4×4) پک اپ گاڑیاں۔
حکومت کے نئے اقدام کے بعد اثرات اور قیمتوں میں اضافے سے متعلق آپ کا کیا خیال ہے؟ کمنٹس سیکشن میں ہمیں بتائیں۔