ٹویوٹا انڈس نے جولائی میں صرف 2375 یوںٹس بیچے

0 2,534

ملک میں بڑھتی مہنگائی اور شدید بحدان کا شکار معیشت کی وجہ سے پاکستانی آٹو انڈسٹری شدید متاثر ہو رہی ہے۔ جس کی وجہ پاکستان میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیاں سخت مسائل کا شکار ہیں۔

ٹویوٹا انڈس موٹرز کمپنی نے جولائی میں 2375 سی کے ڈی یونٹس بیچتے ہوئے سیلز میں 60 فیصد کمی ریکارڈ کی ہے۔ خیال رہی کہ یہ گزشتہ دو سالوں کی کم ترین سیل ہے۔

کمپنی کے ایک اہلکار نے انکشاف کیا ہے کہ کمپنی نے جولائی 2022 میں 2375 CKD یونٹس (کرولا، یارِس، فارچیونر، ہائی لکس) فروخت کیے۔ انکا مزید کہنا تھا کہ سٹیٹ بینک آف پاکستان کی طرف سے عائد کردہ پیداواری حدود کی وجہ سے فروخت میں کمی آئی ہے۔ خیال رہے کہ یہ پہلا موقع ہے جب کمپنی نے 2022 میں 2500 سے کم یونٹ فروخت کیے ہیں۔

اس سے قبل کمپنی نے مئی 2020 میں سب سے کم اعداد و شمار دیکھے، یعنی صرف 500 یونٹ فروخت ہوئے۔

ٹویوٹا انڈس بکنگ کی مکمل پیشگی ادائیگی واپس کرنے کیلئے تیار

ٹویوٹا انڈس کی جانب سے اعلان کیا گیا ہے کہ آرڈر منسوخ کرنے کی صورت میں کمپنی مارک اپ کے ساتھ مکمل پیشگی ادائیگی واپس کرنے کیلئے تیار ہے۔

کمپنی نے 27 جولائی 2022 کو ایک باضابطہ نوٹس جاری کیا جس میں اعلان کیا گیا کہ وہ ڈیلیوری میں تاخیر اور موجودہ غیر یقینی صورتحال کی وجہ سے اپنے صارفین کو مارک اپ کے ساتھ مکمل پیشگی ادائیگی واپس کرنے کو تیار ہیں۔ یہ مارک اپ کمپنی کی طرف سے ادائیگی کی وصولی کی تاریخ سے آفر کی منسوخی کی تاریخ تک ادا کیا جائے گا جبکہ کوئی انتظامی اخراجات وصول نہیں کیے جائیں گے۔

ٹویوٹا نے کہا ہے کہ روپے کی قدر میں کمی اور LC کے اجراء میں رکاوٹوں کی وجہ سے  گاڑیوں کی ڈیلیوریز میں 3 ماہ پیچھے کی تاخیر کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔ کمپنی نے کہا کہ وہ ان مسائل کو کم کرنے کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔

 

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.