ڈالر میں کمی بیشی، سستی گاڑیوں میں دلچسپی بڑھ گئی
کاروں کی فروخت میں ہوتی کمی اور پاک سوزوکی جیسے بڑے اداروں کے منافع میں زبردست کمی کو دیکھا جائے تو جولائی مقامی آٹوموٹو صنعت کے لیے ایک مشکل مہینہ تھا۔ زر مبادلہ کے گھٹتے ذخائر اور گزشتہ چند ماہ میں ڈالر کے مقابلے میں روپے میں آنے والی زبردست کمی کو دیکھتے ہوئے مقامی طور پر اسمبل کی گئی اور درآمد شدہ گاڑیوں کی قیمتوں میں اضافہ ناگزیر ہے، جیسا کہ PakWheels نے حال ہی میں پیشن گوئی کی تھی۔
اب جبکہ چند مقامی اداروں نے اپنی مصنوعات کی قیمتوں میں اضافہ کیا ہے، دیگر ادارے مارکیٹ کو مزید غیر مستحکم کرنے سے بچنے کے لیے محتاط رویہ اختیار کیے ہوئے ہیں کیونکہ ان کا بھی ایسا ہی قدم مارکیٹ صورت حال کو مزید خراب کرتا۔ یہ معاملات واضح کرتے ہیں سوزوکی مہران کی طلب میں اچانک اضافے کو، جو ماہ بہ ماہ 35 فیصد تک گئی ہے، حالانکہ ادارے نے جون میں 2018ء میں چوتھی بار قیمتوں میں اضافہ کیا تھا۔
ایندھن مؤثر گاڑیوں کے لیے بڑھتی ہوئی مقامی مارکیٹ کے مطابق اس ماہ سب سے زیادہ سرچ کیے گئے ماڈلز سوزوکی کلٹس، ٹویوٹا وٹز، ٹویوٹا ہائی لکس اور ٹویوٹا ایکوا رہے۔ موٹر سائیکل کے شائقین نے یاماہا YZF R1 کے لیے سرچ کیا، جو پاکستان میں کئی نسبتاً کم قیمت ہیوی بائیکس کی موجودگی کے باوجود ذرا زیادہ پریمیئم اور پرفارمنس کی طرف جھکاؤ رکھنے والی موٹر سائیکل ہے۔
660cc کے زمرے میں سب سے زیادہ سرچ کیے گئے ماڈلز سوزوکی آلٹو، ڈائیہاٹسو موو اور ہونڈا N-Box کسٹم رہے، جو معیاری خصوصیات اور تنصیبات کے انوکھے ملاپ اور 1-لیٹر سے کم کی انجن کلاس میں کافی انٹیریئر کی وجہ سے زبردست قدر کے لیے جانی جاتی ہیں۔
1000cc گاڑیوں میں اس مہینے سب سے آگے ٹویوٹا وِٹز ہے جو اپنی بہترین قدر اور فاضل پرزوں کی آسان دستیابی کی وجہ سے کافی پسند کی جاتی ہے۔ ٹویوٹا وِٹز کے بعد سوزوکی آلٹو، ویگن آر اور ٹویوٹا پاسو جولائی میں اس زمرے میں سب سے زیادہ سرچ کیے گئے ماڈلز ہیں۔
ہونڈا سوِک، ٹویوٹا کرولا، ہونڈا سٹی اور ٹویوٹا پریمیو سیڈان کلاس میں بالترتیب سب سے زیادہ سرچ کی گئی گاڑیاں ہیں۔ بھروسہ مندی، عملی اور ملکیت کی کل لاگت اس شعبے میں طلب کے اہم محرکات ہیں، جو ظاہر کرتے ہیں کہ درآمد شدہ ماڈلز کے مقابلے میں مقامی طور پر اسمبل شدہ کاریں کیوں زیادہ طلب رکھتی ہیں۔
آف روڈنگ کے شائقین اس زمرے میں روایتی طور پر سب سے زیادہ جانے مانے والے ماڈلز سے ہی منسلک ہیں، ٹویوٹا پراڈو، لینڈ کروزر، سرف اور ان کے مقابلے میں سستی سوزوکی جمنی سیئرا SUV زمرے میں اس مہینے کی گئی تلاش میں سب سے نمایاں ہیں۔
کراس اوورز دنیا کے علاوہ پاکستان میں بھی، بالخصوص نوجوان شہریوں میں، مقبول ہو رہی ہیں۔ پاکستان میں جولائی 2018ء کے لیے کراس اوور زمرے میں کی گئی سرچز میں ہونڈا ویزل سب سے آگے ہے جس کے بعد ٹویوٹا C-HR، آڈی Q3 اور بی ایم ڈبلیو X1 ہیں۔
پاک ویلز کلاسیفائیڈز ملک بھر سے ہزاروں گاڑیوں گی فہرست تک رسائی فراہمم کرتے ہیں، جن میں پاک ویلز کی ٹیسٹ کردہ گاڑیاں ہیں جو ایک جامع ریٹنگ سسٹم کے بعد ‘سرٹیفائیڈ’ بیج پاتی ہیں جو بہترین سودے کو آسان بناتا ہے۔