وفاقی حکومت اپنی گاڑیوں کی جانچ تنصیبات کو بہتر بنانے کے لیے جاپانی مدد کی خواہشمند

0 179

گزشتہ ہفتے وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت، ٹیکسٹائلز، صنعت و سرمایہ کاری عبد الرزاق داؤد نے اعلان کیا کہ گاڑیوں کی جانچ کے لیے پاکستان بھر میں پھیلی اپنی تنصیبات (vehicle testing facilities) کو بہتر بنانے کے لیے وہ جاپانی حکومت کی مدد کے خواہشمند ہیں۔

سرکاری بیان کے مطابق عبد الرزاق داؤد نے چیئرمین اور CEO جاپان ایکسٹرنل ٹریڈ آرگنائزیشن (JETRO) جناب ہیرویوکی اشیگی سے ملاقات میں کہا کہ “جاپان آٹومارکیٹ میں ایک بڑا حصہ رکھتا ہے اور پاکستان کو گاڑیوں کی جانچ کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اس کی مدد کی ضرورت ہے۔”

JETRO ایک سرکاری ادارہ ہے جو 1958ء میں جاپان اور دیگر ممالک کے درمیان دو طرفہ تجارت و سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لیے بنایا گیا تھا۔

اس درخواست پر جناب اشیگی نے سرکاری عہدیداروں کو یقین دلایا کہ وہ پاکستان کی حکومت کی درخواست جاپانی وزارت خزانہ، تجارت و صنعت (METI) تک پہنچائیں گے۔

مزید برآں، انہوں نے JETRO کی جانب سے مختلف جاپانی اداروں میں کیے گئے سالانہ سروے کے نتائج کے بارے میں بھی بات کی کہ جس میں ان میں سے چند اداروں نے پاکستان میں بڑھتی ہوئی دلچسپی اور ساتھ ساتھ اپنےکاروباروں کو بڑھانے کے مواقع کا بھی اظہار کیا۔

گفتگو کے دوران جناب اشیگی نے وزیر اعظم کے مشیر تجارت کو بیرون ملک تجارت کی ترویج کے لیے JETRO کی سرگرمیوں کے بارے میں بتایا ۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پاکستان میں کاروباری ماحول کو بہتر انداز میں سمجھنے کے لیے ہمیشہ یہاں کا دورہ کرنا چاہتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ وہ پاکستان میں تجارتی و سرمایہ کاری پالیسیوں پر گفتگو کے لیے کس طرح مختلف جاپانی اداروں کے عہدیداران سے ملے۔

JETRO کے چیئرپرسن نے تسلیم کیا کہ پاکستان کا سرمایہ کاری ماحول بہتر ہو رہا ہے جو اچھی علامت ہے۔ انہوں نے کہا کہ “JETRO مانتا ہے کہ پاکستان میں سرمایہ کاری کا کلچر بہتر ہو رہا ہے، کیونکہ ملک تیزی سے خود کو وسطِ ایشیا کے ساتھ ساتھ مشرق وسطیٰ کے لیے دروازے کے طور پر مستحکم کر رہا ہے۔”

اپنے بیان ہی انہوں نے پاکستان میں سرمایہ کاری کے بہتر ہوتے ہوئے کلچر کو ہی نہیں تسلیم کیا بلکہ انہوں نے یہ بھی قرار دیا کہ پاکستان کی معیشت کی موجودہ صورتحال اور بڑھتا ہوا تجارتی خسارہ پاکستانی روپے کی قدر میں کمی اور ملک کے غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں تیزی سے کمی کا سبب ہے۔

اختتامی کلمات سے قبل یہ بات قابلِ ذکر ہے کہ JETROکے اعلیٰ عہدیدار اور وزیر اعظم کے مشیر برائے تجارت کے درمیان ملاقات اس لیے بھی اہم تھی کہ اس میں روشنی ڈالی گئی کہ کس طرح متعدد جاپانی مینوفیکچررز پاکستان میں سرمایہ کاری اور توسیع کے مواقع میں دلچسپی رکھتے ہیں اگر حکومت کی تجارتی و سرمایہ کاری پالیسیاں مددگار ہوں تو۔

بلاشبہ آئندہ ایّام میں یہ دیکھنا دلچ‎پ ہوگا کہ JETRO اور حکومتِ پاکستان کی یہ ملاقات کس طرح کامیاب ہوتی ہے۔ اس سے قطع نظر پاکستان میں گاڑیوں کی جانچ کی تنصیبات کو جدید دور کے سکیورٹی اور سیفٹی معیارات پر پورا اترنے کے لیے اپگریڈ ہونے کی واقعی ضرورت ہے اور اس لیے اس سلسلے میں صنعتی ماہرین سے مدد طلب کرنا بلاشبہ ایک اچھا قدم ہے۔

ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.