لاہور میں ٹریفک حکام ایک مرتبہ پھر گاڑیوں کے سیاہ شیشوں کے خلاف کارروائی شروع کر چکے ہیں؛ 13 مئی 2019ء کے بعد جسے بھی سیاہ یا رنگین شیشے استعمال کرتے دیکھا گیا اس کے خلاف سختی سے نمٹا جائے گا۔
پولیس کے مطابق سیاہ کاغذ/شیٹ کا گاڑیوں میں استعمال سکیورٹی خطرات کو بڑھاتا ہے اور ہر قیمت پر اس کے استعمال سے بچنا چاہیے۔ واضح رہے کہ JDM کاروں کے حوالے سے پالیسی واضح نہیں کی کہ جو بنیادی طور پر آتی ہی سیاہ شیشوں کے ساتھ ہیں۔ ان گاڑیوں کے حوالے سے کوئی وضاحت نہیں کی گئی۔ البتہ اگر کوئی JDM کار یا کمپنی سے آئے ہوئے سیاہ شیشوں کا حامل ہے تو پریشان ہونے کی ضرورت نہیں، ٹریفک پولیس کافی تجربہ کار ہے اور جان لیتی ہے کہ کون سے شیشے سے کمپنی سے اسی صورت میں فٹ ہوکر آئے ہیں اور کون سے نہیں۔
اتھارٹی نے تمام شہریوں پر زور دیا کہ وہ اپنی حفاظت کے لیے قانون کی پیروی کریں۔ واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں کینٹ ایریا لاہور کی مقامی انتظامیہ نے سیاہ شیشے رکھنے والی گاڑیوں کے لاہور کے کینٹ علاقوں میں داخل ہونے پرپابندی عائد کردی تھی۔
مزید یہ کہ لاہور ٹریفک پولیس کے علاوہ راولپنڈی ٹرانسپورٹ اتھارٹی (RTA) نے بھی شہر کے علاقے پیر ودھائی میں غیر قانونی بس اڈوں کے خلاف کریک ڈاؤن شروع کیا۔
سیکریٹری RTA خالد یاسمین ستی نے اس آپریشن کی قیادت کی۔ تفصیلات کے مطابق آپریشن کے دوران اتھارٹی نے چند غیر قانونی ہورڈنگز اور ٹکٹ بوتھس سمیت چھ بس اڈوں کا خاتمہ کیا۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری نے زور دیا کہ کوئی بھی قانون سے بالاتر نہیں ہے اور کسی بھی قسم کی تجاوزات کو برداشت نہیں کیا جائے گا۔ شہری انتظامیہ کے اینٹی انکروچمنٹ ڈپارٹمنٹ اور سٹی ٹریفک پولیس نے بھی غیر قانونی اڈوں کے خاتمے میں مدد فراہم کی۔
ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔