رواں مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں گاڑیوں کی درآمد دیکھیں تو پچھلے مالی سال کے اسی عرصے کے مقابلے میں ان کی تعداد بڑی حد تک کم ہوئی ہے۔ درآمدات میں کمی تقریباً 54 فیصد ہے جو بہت زیادہ ہے۔
ڈالر کی قدر میں درآمد کرنے کو دیکھتے ہوئے درآمدات 2,45,430 ملین ڈالرز سے گھٹتے ہوئے 108,350 ملین ڈالرز تک آ گئیں، جو موجودہ مالی سال کے پہلے پانچ مہینوں (جولائی تا نومبر) کا پچھلے سال کے انہی پانچ مہینوں تقابل کریں تو 1,37,080 ملین ڈالرز کی کمی بنتی ہے۔ درآمد میں اتنی کمی تجارتی خسارے میں کمی کا باعث بنی، جو معیشت کے لیے اچھی چیز ہے۔ البتہ درآمدات میں کمی آنا پاکستان کے کار ڈیلرز اور ٹرانسپورٹ سیکٹر کے کاروباروں پر منفی اثرات کی حامل بھی ہے۔
اس کے علاوہ جولائی سے نومبر 2019ء کے عرصے میں CKD یعنی completely knocked down اور SKD یعنی semi-knocked down یونٹس کی درآمدات بھی 2,05,041 ملین ڈالرز سے گھٹتے ہوئے 92,229 ملین ڈالرز تک پہنچ گئی، جو 2018ء کے اسی عرصے کے مقابلے میں 62.69 فیصد کی کمی ہے۔ CBUs کی درآمد 36,805 ملین ڈالرزسے 12,588 ملین ڈالرز تک آ گئی جو 2018ء کے اسی عرصے کے مقابلے میں 67.45 فیصد کی کمی ہے۔ دونوں بہت بڑی کمیاں ہیں اور درآمدات میں آنے والے زوال کو ظاہر کرتی ہیں۔
بسوں، ٹرکوں اور دیگر ہیوی ڈیوٹی گاڑیوں کی درآمد بھی 10,287 ملین ڈالرز سے کم ہوکر 6,932 ملین ڈالرز تک پہنچ گئی، جو 40.94 فیصد کی کمی ہے۔ اس کمی نے ٹرانسپورٹیشن کے شعبے کو بری طرح متاثر کیا ہے کیونکہ پاکستان میں بس، ٹرک اور دیگر ہیوی ڈیوٹی گاڑیاں بڑے پیمانے پر نہیں بنائی جا رہیں۔ اس کے علاوہ صارفین کے پاس مقامی طور پر بننے والی گاڑیوں میں سے انتخاب کے مواقع بھی کم ہیں۔ کمرشل گاڑیاں جیسا کہ ٹرک خام مال اور تیار شدہ مصنوعات کی نقل و حمل کو تیز تر کرنے کی خاطر صنعتوں کے لیے بہت اہم ہیں۔ بسیں کام، تعلیم اور سیر و تفریح کے لیے ایک سے دوسرے شہر کا سفر کرنے والوں کے لیے بہت ضروری ہیں۔
موٹر کاروں کی درآمد نے پچھلے مالی سال کے مقابلے میں دوسری سب سے بڑی کمی کا سامنا کیا ہے۔ یہ زوال 26,300 ملین ڈالرز سے 5,553 ملین ڈالرز کا ہے، یعنی 77.70 فیصد کی کمی۔ موٹر سائیکل کی درآمد بھی 218 ملین ڈالرز سے گھٹتی ہوئی 103 ملین ڈالرز تک آ گئی، جو 82.11 فیصد کی کمی ہے۔ مختصر یہ کہ کاروں اور موٹر سائیکلوں کی درآمد میں بڑی کمی کار ڈیلروں کے لیے نقصان دہ ہے۔ یہ کار ڈیلرز اپنی آمدنی کا بڑا حصہ درآمد شدہ کاروں کی فروخت کے ذریعے حاصل کرتے ہیں۔
مزید خبروں اور معلوماتی مواد کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔ درآمدات میں آنے والی اس کمی کے حوالے سے اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔