کراچی میں وَن وے کی خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار کیا جائے گا

0 181

وَن وے کی خلاف ورزی کا مسئلہ قابو سے باہر ہوتا جا رہا ہے اور اس کی بڑھتی ہوئی خلاف ورزی نے پولیس کو وارننگ جاری کرنے پر مجبور کر دیا ہے۔ ایسے لوگوں کے خلاف کریک ڈاؤن کا آغاز 17 جنوری 2020ء سے ہوگا۔ شہر کے 100 مختلف مقامات کی نشان دہی کی گئی ہے اور پولیس کے اہلکار خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے ان جگہوں کی نگرانی کریں گے۔ یہ مقامات ایسی جگہ کی حیثیت سے شناخت کیے گئے ہیں کہ جہاں وَن وے کی سب سے زیادہ خلاف ورزی ہوتی ہے۔ ان خلاف ورزیوں کی وجہ سے چند سالوں میں متعدد اموات اور افسوس ناک حادثات ہو چکے ہیں۔ ٹریفک پولیس خاص طور پر دوپہر 3 بجے سے شام 6 بجے تک چوکس ہوگی۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو پکڑنے کے لیے ٹریفک پولیس کو مقامی پولیس تھانوں کا تعاون بھی حاصل ہوگا۔

اس مہم کے دوران رانگ سائیڈ پر گاڑی چلانے والے افراد کو گرفتار کیا جائے گا اور قانون کی دفعہ 279 کے تحت ان کے خلاف مقدمات درج کیے جائیں گے۔ 2019ء میں ٹریفک کی مختلف خلاف ورزیوں پر کل 31 لاکھ افراد کو چالان جاری کیے گئے۔ ٹریفک قوانین کی پیروی کرنا ہمیں اور دوسرے افراد کو حادثات سے بچانے کے لیے ناگزیر ہے۔ بھاری جرمانے اور گرفتاری کا انتباہ ٹریفک قوانین کی پابندی نہ کرنے والوں کو پابند میں اہم ہے۔ سڑکوں پر سفر کرنے والے تمام افراد کی حفاظت کو یقینی بنانے کے لیے یہ پالیسی طویل میعاد میں یقیناً مؤثر ثابت ہوگی۔DIGs، SHOs اور SPs نئے قانون کی پیروی کے لیے واضح ہدایات جاری کر چکے ہیں۔ حکام کو بلا امتیاز گرفتار کرنے کا حکم دیا گیا ہے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کو گرفتار ہونے کے اگلے روز عدالت لایا جائے گا۔

پچھلے سال وفاقی کابینہ نے شاہراہوں پر حد رفتار کو توڑنے اور ٹریفک قوانین کی دیگر خلاف ورزیوں پر عائد جرمانوں میں بڑے اضافے کی منظوری دی تھی۔ ٹرانسپورٹ کے شعبے کی جانب سے مظاہروں اور ہڑتالوں کے بعد حکومت نے یہ اضافہ واپس لیا۔ حکومت اب بھی اہم اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ ان جرمانوں میں مذاکرات کر رہی ہے، خاص طور پر ٹرانسپورٹیشن شعبے کے ساتھ۔ نئے جرمانوں کی منظوری سے پہلے خلاف ورزی کرنے والوں کو شاہراہوں پر ہر قانون توڑنے پر 750 روپے کا جرمانہ ہو رہا تھا۔

مزید خبروں اور معلوماتی مواد کے لیے آتے رہیے اور اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.