پاک سوزوکی فروری 2020ء میں اپنی پیداوار 3 دن کے لیے بند رکھے گا

0 450

پاک سوزوکی موٹر کمپنی (PSMC) نے اعلان کیا ہے کہ وہ فروری 2020ء کے دوران تین دن کے لیے اپنا پیداواری پلانٹ بند رکھے گا۔

تفصیلات کے مطابق پاکستان میں گاڑیاں بنانے والے اِس معروف جاپانی ادارے نے ایک بیان جاری کیا ہے جس کے مطابق کمپنی فروری میں 3 غیر پیداواری ایام (NPDs) کا سامنا کرے گی۔ کمپنی کا نوٹیفکیشن کوئی وجہ بیان نہیں کرتا کہ آخر اس نے 2020ء میں مسلسل دوسرے مہینے NPDs کا انتخاب کیوں کیا؟ پاک سوزوکی نے پاکستان اسٹاک ایکسچینج کو دیے گئے ایک خط میں 3، 4 اور 10 فروری کو اپنا پلانٹ بند رکھنے کے فیصلے سے آگاہ کیا۔ اِس سے پہلے آٹومیکر نے جنوری 2020ء میں ہر سوموار کو پیداواری پلانٹ بند رکھا کہ جو کُل 4 غیر پیداواری دن بنتے ہیں۔ یہاں یہ بات بھی قابلِ ذکر ہے کہ 5 فروری یومِ کشمیر کی وجہ سے عام تعطیل کا دن ہوگا اور اس موقع پر بھی کمپنی کی پیداواری تنصیبات بند رہیں گی۔ NPDs کی بنیادی اور قابلِ فہم وجہ مقامی شعبے میں گاڑیوں کی فروخت میں تیزی سے آنے والی کمی ہے۔ گودام پاک سوزوکی کی گاڑیوں سے بھی بھرے پڑے ہیں اور کمپنی نئی گاڑیاں بنانے سے پہلے اُن کو خالی کرنا چاہے گی۔ یہاں اِس بات کا ذکر کرنا بھی ضروری ہے کہ آٹومیکر پاک سوزوکی کو رواں مالی سال ‏2019-20ء‎ کے جولائی تا دسمبر کے عرصے میں کسی NPD کا سامنا نہیں کرنا پڑا؛ لیکن گاڑیوں کی طلب کم کی وجہ سے کمپنی اب پیداوار کو محدود کرنے پر مجبور ہے۔ 

رواں مالی سال کی پہلی ششماہی میں پاک سوزوکی کی فروخت میں تقریباً 30 فیصد کی کمی آئی ہے، یہ صورت حال مزید بدتر ہوتی اگر 660cc آلٹو کی فروخت میں بھی زوال کا رحجان دیکھنے کو ملتا۔ کمپنی نے اِس عرصے میں آلٹو کے 23,658 یونٹس فروخت کیے جن کی وجہ سے وہ مجموعی فروخت میں سب سے کم متاثر ہونے والا ادارہ بنا۔ گاڑیاں بنانے والے اس ادارے اپنے دوسرے تمام تمام ماڈلز کی مشترکہ فروخت سے بھی زیادہ آلٹو کے یونٹس کے فروخت کیے۔ دوسری جانب ہونڈا اٹلس، جو گھٹتی ہوئی فروخت سے سب سے زیادہ متاثر ہوا تھا، کو مالی سال ‏2019-20ء‎ کی پہلی ششماہی میں 107 غیر پیداواری ایام کا سامنا کرنا پڑا۔ البتہ کمپنی نے اعلان کیا تھا کہ جنوری 2020ء میں وہ اپنے پیداواری پلانٹ کو پورے مہینے چلائے گا۔ اسی طرح ٹویوٹا انڈس نے اِس عرصے میں 50 غیر پیداواری دِنوں کا سامنا کیا لیکن نومبر 2019ء سے وہ سنگل شفٹ میں تمام دن کام کر رہا ہے۔ 

فروخت میں آنے والی کمی کا ذمہ دار امریکی ڈالر کے مقابلے میں مقامی کرنسی میں تیزی سے آنے والی کمی کو قرار دیا گیا تھا۔ بہرحال، پاکستانی روپیہ پچھلے چار مہینوں میں مستحکم ہو گیا ہے لیکن پھر بھی گاڑیاں بنانے والے اپنی مصنوعات کی قیمتیں بلاوجہ بڑھائے ہی جا رہے ہیں۔ اب پاک سوزوکی نے کلٹس VXL اور AGS کے ویرینٹس کی قیمتوں میں 10,000 روپے کا اضافہ کر دیا ہے اور اس کی وجہ نئے انفوٹینمنٹ سسٹم کے اضافے کو قرار دیا ہے۔ 

آپ آٹو انڈسٹری کی موجودہ صورت حال کو کس نظر سے دیکھتے ہیں؟ ہمیں ضرور بتائیں اور مزید خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیں۔

Google App Store App Store

جواب چھوڑیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا.