رواں سال کا آغاز پر پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست اضافے سے ہوا۔ یہ سلسلہ صرف پیٹرولیم مصنوعات تک محدود نہیں رہا بلکہ مقامی و غیر ملکی گاڑیوں کی قیمتوں بھی بڑھائی جا چکی ہیں۔ ذرائع ابلاغ سے حاصل ہونے والی تازہ خبروں کے مطابق آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) نے ایک بار پھر وزارت توانائی کو پیٹرولیم مصنوعات کی قیمت میں اضافہ کی سمری پیش کی ہے جس میں فی لیٹر پیٹرول پر 3 روپے، ہائی-اسپیڈ ڈیزل پر 10.25 روپے، لائٹ اسپیڈ ڈیزل پر 11.72 روپے جبکہ مٹی کے تیل پر 12.74 روپے تک اضافے کا مشورہ دیا گیا ہے۔
اگر وزارت توانائی کے شعبہ پیٹرولیم نے اوگرا تجاویز کی توثیق کر دی تو اگلے ماہ یعنی فروری 2018ء میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں ایک بار پھر تبدیل ہو جائیں گی۔ ممکنہ تبدیلی کے بعد پیٹرول کی قیمٹ بڑھ کر 81.53 روپے فی لیٹر جبکہ ہائی-سپیڈ ڈیزل کی قیمت 89.91 روپے فی لیٹر تک پہنچ جائے گی۔ اس کے علاوہ لائیٹ ڈیزل 58.37 روپے فی لیٹر اور مٹی کا تیل 62.30 روپے فی لیٹر فروخت کیا جائے گا۔ اب دیکھنا یہ ہے کہ وزارت توانائی، اوگرا کی تجاویز کا کیا جواب دیتی ہے۔
جنوری 2018ء میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں زبردست اضافے کو مقامی صارفین کی جانب سے شدید تنقید کا نشانہ بنایا گیا۔ پیٹرول و ڈیزل جیسے کلیدی ایندھن مہنگے ہوجانے سے عام عوام کے سفری اخراجات سمیت دیگر گھریلو اشیا کی قیمتیں بھی بڑھ گئیں۔ علاوہ ازیں لاہور اور اسلام آباد کے ایوانان صنعت و تجارت نے بھی پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں گزشتہ اضافے پر سخت برہمی کا اظہار کیا تھا۔ ان کے مطابق یہ اقدام کاروباری اداروں اور ملک کی مجموعی معیشت کے لیے بہت نقصان دہ ہے۔
اس حوالے سے مزید خبروں کے لیے، پاک ویلز کے ساتھ رہیے!