وزیر اعظم پاکستان عمران خان کے حکم پر ملک میں اکتوبر 2018ء کے لیے پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں کوئی تبدیلی نہیں کی گئی۔
ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خزانہ اسد عمر نے کہا کہ حکومت نے یہ فیصلہ پاکستان کے عوام کو ریلیف دینے کے لیے کیا ہے۔ قبل ازیں آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی نے پیٹرولیئم مصنوعات کی قیمتوں میں 4.41 روپے تک کے اضافے کی تجویز دی تھی۔
یہی نہیں کہ اتھارٹی نے اضافہ تجویز کیا تھا بلکہ وزير خزانہ نے بھی اپنی منی بجٹ 2018-2019ء تقریر میں اشارہ دیا تھا کہ ڈالر کے مقابلے میں روپے کی گرتی ہوئی قدر کی وجہ سے پیٹرول اور تیل کی دیگر مصنوعات کی قیمتوں میں 20 روپے تک ک اضافہ ہو سکتا ہے، لیکن اب تصدیق ہو چکی ہے کہ اکتوبر میں قیمتیں یکساں رہیں گی۔
موجودہ قیمتیں کچھ یوں ہیں:
موجودہ قیمتیں |
|
پیٹرول | 92.83 روپے |
ہائی-اسپیڈ ڈیزل | 106.57 روپے |
مٹی کا تیل | 83.50 روپے |
لائٹ-اسپیڈ ڈیزل | 75.96 روپے |
اب تک ڈیزل پر جنرل سیلز ٹیکس 17.5 فیصد اور پیٹرول پر 4.50 فیصد ہے۔ مزید برآں، یہ بات قابل ذکر ہے کہ تیل کی مصنوعات کی درآمد میں اگست 2018ء میں 38 فیصد کمی آئی جو 1.46 ملین ٹن سے گھٹ کر 912,370 ٹن تک جا پہنچی۔ مزید برآں، اگست 2018ء میں ملک میں تیل کی فروخت میں بھی سال بہ سال میں 1.5 ملین ٹن کی کمی آئی۔
اس تازہ ترین پیشرفت کے بارے میں آپ کیا سمجھتے ہیں، ہمیں تبصروں میں بتائیے۔