پورش نے ٹویوٹا سے دنیا بھر میں بہترین کار برانڈ ہونے کا اعزاز چھین لیا
اگر آپ سے کہا جائے کہ آپ باقی ساری زندگی صرف ایک برانڈ کی گاڑٰیاں خرید سکتے ہیں تو وہ برانڈ کون سا ہو گا؟ اگر آپ یہ سوال گاڑیوں سے حقیقی دلچسپی رکھنے والوں سے پوچھیں گے تو ان میں سے زیادہ تر لوگ اس بات کا اقرار کریں گے کہ وہ پورش خریدیں گے۔ اس وسیع کاروبار کی وجہ کارآمد، کارکردگی سے بھر پور اور مجموعی طور پر اپنے صارفین کو شاندار گاڑیاں فراہم کرنا ہے۔ سیڈان، سلون، اسٹیٹ، ایس یو وی، سپورٹس کار، سوپر کار سے لے کر ملٹی ملین ڈالر کی ہائپر گاڑیوں کی ایک وسیع رینج سے پورش نے تمام کیٹگریز کو کور کیا ہوا ہے۔ ایک وقت تھا جب پورش صرف 911 بناتی تھی مگر یہ سب ماضی کی باتیں ہیں جب 2000 میں پورش نے ایس یو وی بنانے کا فیصلہ کیا اور اس فیصلہ نے سیلاب کا دھانہ کھول دیا۔ 2003 میں پورش نے 73000 گاڑیاں بنائی اور 2016 میں تعداد شاندار طریقہ سے 235000 گاڑیوں تک بڑھ گئی۔ اس طرح سے پورش پوری دنیا کی سب سے زیادہ سود مند کار ساز بن گئی۔
اطلاعات کے مطابق پورش ہر گاڑی پر تقریباً 17250$ منافع کماتی ہے۔ یہ مرسڈیز اور بی ایم ڈبلیو کے شرح منافع (جو تقریباً 5000$ ہے) سے تین گنا زیادہ ہے۔ تمام مسائل اور ووکس ویگن کے امیشن سٹینڈرڈ سکینڈل پر مسلسل کاغزی کاروائی کے باوجود ایسا لگتا ہے کہ پورش پر اس سب کا کچھ اثر نہیں ہوا۔ اس سب کا انحصار اس بات پر ہے کہ پورش صرف ایک لگثری کار ساز ہے۔ دوسری کمپنیاں جیسا کہ آڈی اور بی ایم ڈبلیو چھوٹی کمرشل گاڑیاں بھی بناتی ہیں مگر پورش کی لائن اپ کی قیمت صرف ہائی اینڈ صارفین کی ضروریات کو پورا کرتی ہے۔ کمپنی کے سب سے سستے ماڈل پورش میکان کی قیمت 50000$ سے شروع ہوتی ہے۔ تو آپ جب بھی پورش خرید رہے ہیں تو آپ صرف گاڑی نہیں خرید رہے بلکہ برانڈ بھی خرید رہے ہیں جو اس کے ساتھ آتا ہے۔ بہت سے لوگ شاید اس بات پر بحث کریں کہ پورش کی قیمتیں زیادہ ہیں لیکن 2015 کے منافع کے مقابلے میں اگلے سال 14% کا اضافی منافع یہ ظاہر کرتا ہے کہ عالمی طاقتیں اس کو مستقبل قریب میں روکنے والی نہیں۔ 2016 میں منافع 3.4 بلین پاؤنڈ ہونے پر اب اس کمپنی نے خود کو باقاعدہ طور پر پوری دنیا کا سب سے زیادہ منافع کمانے والا کار برانڈ ہونے کا دعوی کیا ہے۔