پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) نے ای-چالان کے نفاذ کے لیے متعلقہ ایکسائز محکمے سے اسلام آباد رجسٹرڈ گاڑیوں کی تفصیلات حاصل کرکے اپنے آپریشنز کو بڑھا لیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ایکسائز ڈپارٹمنٹ سے گاڑیوں کے جمع شدہ ڈیٹا کے لیے رابطہ کیا گیا تھا اور یہ عمل کامیابی سے مکمل ہوا۔ پنجاب سیف سٹیز اتھارٹی (PSCA) اپنے الیکٹرانک چالان سسٹم کو ان گاڑیوں پر بھی لاگو کرنے کی خواہشمند ہے کہ جو پنجاب سے باہر رجسٹرڈ ہیں۔مزید یہ کہ PSCA کی نظریں دیگر صوبوں کی گاڑیوں کا ڈیٹا جمع کرنے پر بھی مرکوز ہیں تاکہ لاہور میں تمام گاڑیوں کو ای-چالانز جاری کیے جا سکیں۔ اس تازہ ترین قدم کا مطلب ہے کہ اسلام آباد کی رجسٹرڈ گاڑیاں چلانے والے بھی اگلے ہفتوں سے خود کو PSCA کے ریڈار تلے پائیں گے۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے گاڑی کے رجسٹریشن ڈیٹا پر موجود پتے پر ای-چالان ٹکٹ موصول ہوں گے۔ محکمہ موٹر وہیکل آرڈیننس 1965ء کے تحت ای-چالان جاری کرتا ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی روکنے کے لیے CCTV کیمرے نصب کیے گئے ہیں۔ مزید یہ کہ لاہور میں PSCA کے ہیڈکوارٹرز میں نگرانی آپریشنز کو مانیٹر کیا جاتا ہے۔ CCTV کیمروں کی انسٹالیشن شہریوں کی حفاظت کو یقینی بناتی ہے۔ خلاف ورزی کروانے والے اپنے چالان بینک آف پنجاب اور نیشنل بینک آف پاکستان کی کسی بھی شاخ میں جمع کروا سکتے ہیں۔ چند ماہ میں ادارے نے ای-چالان کی ادائیگی کے لیے HBL، MCB اور UBL کو بھی اپنے دائرے میں شامل کیا ہے۔
حال ہی میں PSCA نے بڑھتے ہوئے جرائم اور اغواء کے واقعات کے پیش نظر 450 کیمرے نصب کرکے قصور کو بھی آپریشنز میں شامل کیا۔ ان کا آپریشن ہمہ وقت نگرانی کرے گا اور قانون نافذ کرنے والے ادارے ایسے واقعات کو کم کرنے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔
اس لیے اگر آپ اسلام آباد رجسٹرڈ گاڑی کے ساتھ صوبائی دارالحکومت کی سڑکوں پر ہیں تو ہوشیار رہیں کہ کیمرے کی آنکھیں آپ پر بھی نظریں رکھے ہوئے ہیں۔ ٹریفک قوانین کی پابندی کریں اور کینال روڈ اور مال روڈ کے سوا دیگر سڑکوں پر اپنی رفتار کو 60 کلومیٹر فی گھنٹے کی رفتار تک محدود کریں جبکہ ان دونوں سڑکوں پر LTVs کے لیے حدِ رفتار 70 کلومیٹر فی گھنٹہ ہے۔ بار بار لین تبدیل کرنے سے گریز کریں، سیٹ بیلٹ پہنیں اور ہر چوراہے پر موجود ٹریفک سگنلز کی پابندی کریں۔ یہ اقدامات آپ کو غیر ضروری جرمانوں سے بچائیں گے اور محفوظ ترین انداز میں ٹریفک کے بہاؤ کو ہموار کرنے میں مدد دیں گے۔ ایک مہذب شہری ہونے کا ثبوت دیں، اپنی حفاظت کے لیے قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ساتھ تعاون آپ کی ذمہ داری ہے۔
اگر آپ کوئی تجویز دینا چاہتے ہیں تو نیچے تبصروں میں دیجیے۔ پاکستان کی آٹوموبائل انڈسٹری کی مزید تازہ خبروں کے لیے پاک ویلز پر آتے رہیے۔