پاکستان اسٹیٹ آئل نے مالی سال 2019ء کی تیسری سہ ماہی کے لیے اپنی آمدنی ظاہر کرتی ہے اور اس کے مطابق کمپنی نے 64 فیصد کمی کے ساتھ تیسری سہ ماہی میں 1.68 ارب روپے کمائے۔
واضح رہے کہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں PSO نے 4.70 ارب روپے کمائے تھے۔ آمدنی فی حصص (EPS) بھی 12.02 روپے سے گرتی ہوئی 4.29 روپے تک پہنچ گئی ہے۔ مزید برآں مالی سال 2019ء کے ابتدائی 9 ماہ کے لیے کمپنی کی کل منافع بخشی 5.93 ارب روپے ہے جو سال بہ سال میں 55 فیصد کی کمی کے بعد ہوئی ہے۔ کمپنی کے مطابق آمدنی کی کمی فرنس آئل، ہائی-اسپیڈ ڈیزل کی فروخت میں کمی اور مالیاتی اخراجات اور ٹیکس میں اضافے کی وجہ سے ہوا ہے۔ دوسری جانب مالی سال 2019ء کی تیسری سہ ماہی میں خالص آمدنی میں 246.66 ارب روپے کے ساتھ سال بہ سال میں 9 فیصد اضافہ ہوا۔
مالی سال 2019ء کی تیسری سہ ماہی میں پاکستان اسٹیٹ آئل کا کُل منافع سال بہ سال میں 23 فیصد کمی کے ساتھ 7.89 ارب روپے تک پہنچا ہے جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں یہ 10.18 ارب روپے تھا جو حجم میں بہت بڑی کمی کو ظاہر کرتا ہے۔
PSO کی آمدنی میں کمی کے علاوہ پاک سوزوکی کے منافع میں بھی 66 فیصد کی کمی آئی ہے۔ پاکستان اسٹاک ایکسچینج (PSX) کو بھیجے گئے نوٹس کے مطابق کار بنانے والی کمپنی نے ظاہر کیا کہ سال 2018ء کے لیے اس کا منافع گر کر 1.3 ارب روپے رہا اور اگر اس کا تقابل گزشتہ سال سے کریں تو تب 3.8 ارب روپے کا منافع حاصل کیا تھا۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ مذکورہ عرصے میں کمپنی کی فروخت میں اضافہ ہوا؛ لیکن روپے کی گھٹتی ہوئی قدر کی وجہ سے اس کے منافع کا مارجن بری طرح متاثر ہوا۔
مزید یہ کہ 2018ء میں پاک سوزوکی کے لیے آمدنی فی حصص 15.77 روپے تھی جبکہ 2017ء میں یہ 46.49 روپے پر کھڑی تھی۔ کمپنی کی آمدنی میں 18 فیصد اضافہ ہوا جبکہ فروخت کی لاگت 22 فیصد بڑھی۔
IMC نے بھی اپنا منافع ظاہر کیا جس کے مطابق 31 دسمبر 2018ء کو مکمل ہونے والی سہ ماہی کے لیے اس کا منافع گرتے ہوئے 3.4 ارب روپے تک پہنچ گیا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 3.7 ارب روپے تھا۔
ہماری طرف سے اتنا ہی، اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔