لاہور کی عدالت کے حکم کے بعد لاہور ٹریفک پولیس ان افراد کے خلاف سخت قدم اٹھائے گی جو بغیر ہیلمٹ کے موٹر سائیکل چلاتے ہیں۔
کریک ڈاؤن 10 محرم سے لاہور بھر میں شروع ہوگا اور خلاف ورزی کرنے والوں کو 1,000 روپے جرمانہ کیا جائے گا۔ اس معاملے پر تبصرہ کرتے ہوئے چیف ٹریفک آفیسر (CTO) لیاقت علی ملک نے کہا کہ تمام افراد کو ہدایت کردی گئی ہیں کہ وہ موٹر سائیکل چلاتے ہوئے ہیلمٹ کے استعمال کے فوائد کے بارے میں عوام کو آگاہ کریں۔
انہوں نے اس نئے قانون کے بارے میں آگہی پھیلانے کے لیے بذریعہ اخبارات اعلانات پر بھی زور دیا۔ ابتدائی مرحلے میں پولیس خلاف ورزی کرنے والوں سے نرمی سے نمٹے گی، لیکن 23 ستمبر 2018ء کے بعد ہیلمٹ نہ پہننے والوں کو قانون کا سامنا کرنا ہوگا۔
واضح رہے کہ صرف موٹر سائیکل چلانے والے کے لیے ہی نہیں بلکہ پیچھے بیٹھے شخص کو بھی ہیلمٹ پہننا ہوگا۔ اگر کوئی بھی بغیر ہیلمٹ کے نظر آیا تو حکام اس کے خلاف سخت قدم اٹھائیں گے۔
مزید برآں، حال ہی میں 13 ستمبر 2018ء کو، لاہور ہائی کورٹ نے کم عمری میں ڈرائیونگ پر پابندی کا بھی نوٹس جاری کیا اور قانون کی خلاف ورزی کی صورت میں والدین کو جیل بھیجا جائے گا۔
لاہور ٹریفک پولیس پہلے ہی “ہیلمٹ پہنیں، محفوظ سفر کریں” مہم شروع کر چکی ہے جس کا مقصد سیفٹی اور ہیلمٹ پہننے کی اہمیت کے بارے میں شعور اجاگر کرنا ہے اور اس دوران موٹر سائیکل چلانے والوں میں ہیلمٹ تقسیم بھی کیے گئے۔
لاہور ٹریفک پولیس کے علاوہ اسلام آباد ٹریفک پولیس نے گزشتہ سال اکتوبر میں ایک سیفٹی اویئرنس کیمپین چلائی تھی جس میں پچھلی نشست پر بیٹھے ہوئے شخص کے لیے بھی ہیلمٹ پہننا لازمی قرار دیا گیا۔
اپنے خیالات نیچے تبصروں میں پیش کیجیے۔